بھارت نے دہشت گردی کی کوشش ناکام بنا دی
1 مارچ 2012بھارتی وزیر داخلہ پی چدم برم نے دارالحکومت نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے معلومات موصول ہونے کے بعد نئی دہلی کے مرکزی ریلوے اسٹیشن سے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ مبینہ طور پر ان افراد کا تعلق پاکستانی انتہا پسند گروپ لشکر طیبہ سے بتایا گیا ہے۔
پولیس کی طرف سے دی جانے والی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹوں کے بعد وزیر داخلہ نے بتایا کہ یہ مشتبہ افراد مصروف ترین مقام پر ایک یا اس سے زیادہ دھماکے کرنےکی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے اس منصوبے میں ملوث ہونے کے شبے میں کچھ مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔
نئی دہلی پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار پی این اگروال نے بھی تصدیق کی ہے کہ مشتبہ افراد سے ایسا سامان برآمد کر لیا گیا ہے، جس کی مدد سے دھماکہ خیز مواد تیار کیا جا سکتا ہے۔
لشکر طیبہ پاکستان کا ایک طاقتور جنگجو گروہ تصور کیا جاتا ہے۔ بھارت نے 2008ء کے ممبئی حملوں کے لیے بھی اسی گروہ کو مؤرد الزام ٹھہرایا تھا۔ ممبئی حملوں میں 166 افراد مارے گئے تھے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پاکستان کی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسلام آباد حکومت کو ابھی تک اس حوالے سے کوئی سرکاری پیغام موصول نہیں ہوا ہے۔ وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’ہم خبروں پر تبصرہ نہیں کرتے ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ’ دہشت گردی کے نتیجے میں پاکستان کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے‘۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں متعدد بار دہشت گردانہ کارروائیاں رونما ہو چکی ہیں۔ گزشتہ برس ستمبر میں نئی دہلی کے ہائی کورٹ کے باہر ہوئے ایک بم دھماکے کے نتیجے میں چودہ افراد مارے گئے تھے جبکہ رواں برس فروری میں وزیر اعظم ہاؤس کے باہر ہوئے ایک بم دھماکے کے باعث ایک اسرائیلی سفارتکار زخمی ہو گیا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: حماد کیانی