بھارت کا تیل بند کر دیں گے، ایران کی دھمکی
19 جولائی 2011ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’فارس نیوز‘ نے تیل کی وزارت کے ایک اعلیٰ اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بھارت نے اگر واجب الادا رقم نہیں ادا کی تو اسے یکم اگست سے خام تیل کی سپلائی بند کر دی جائے گی۔ ایک اور نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی مہر نے ایرانی مرکزی بینک کے گورنر محمد باہمنی کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت پر ایران کے پانچ ارب ڈالر واجب الادا ہیں۔
اپریل میں جرمنی کے سینٹرل بینک کے ذریعے ایران کو ادائیگی کرنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہو گئیں تھیں کیونکہ ایران کی حکومت پر اس کے متنازعہ جوہری پروگرام کی وجہ سے بین الاقوامی پابندیاں عائد ہیں۔
ایرانی وزارت تیل کے اہلکار کے حوالے سے فارس نیوز ایجنسی نے کہا ہے، ’’خام تیل کی ادائیگی سے وابستہ مسائل ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں۔ بہت حد تک یہ ممکن ہے کہ ایران اگست سے بھارت کو خام تیل نہیں بیچے گا۔‘‘
بتایا جاتا ہے کہ بھارت ہر ماہ ایران سے 1.2 کروڑ بیرل خام تیل حاصل کرتا ہے جو اس کی مجموعی ضرورت کا 12 فیصد بنتا ہے۔ اس طرح ایران سعودی عرب کے بعد بھارت کوتیل سپلائی کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔
مہر ایجنسی نے باہمنی کے حوالے سے کہا ہے کہ تیل کے بقایا جات کی ادائیگی کا بینکنگ سسٹم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے بلکہ یہ معاملہ سیاسی مسائل میں پھنسا ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ ایرانی حکومت کا بھارت بارے ادائیگیوں کا مؤقف ایرانی اقتصادیات کی مشکلات کو بیان کرنے کے برابر ہے۔
دوسری جانب ایران نے پاکستان کے ساتھ گزشتہ اتوار وعدہ کیا تھا کہ وہ سن 2012ء کے اختتام تک پاکستان کے لیے قدرتی گیس کی فراہمی شروع کر دے گا۔
صدر آصف علی ذرداری کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارت امریکی ڈالر کی بجائی مقامی کرنسیوں میں کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔ مقامی کرنسیوں میں ادائیگی کا مقصد کسی بھی ممکنہ بحران سے بچنا ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عابد حسین