بھارت کے چوپڑا اور پاکستان کے ارشد نے تاریخ رقم کر دی
28 اگست 2023ہنگری کے دارالحکومت بوداپسٹ میں جاری عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں جیولین تھرو کے مقابلے میں بھارتی کھلاڑی نیرج چوپڑا نے سونے کا تمغہ جیتا اور یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے بھارتی کھلاڑی بن گئے۔ دوسری طرف پاکستان کے ارشد ندیم نے بھی پاکستان کے لیے پہلا چاندی کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کر دی۔ چیک جمہوریہ کے جیکب وڈلیچ نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔
ٹوکیو 2020اولمپکس میں طلائی تمغہ اور گزشتہ سال یوجین میں عالمی چیمپئین شپ میں چاندی کا تمغہ حاصل کرنے والے نیرج چوپڑا نے مردوں کے جیولین تھرو کے فائنل مقابلے میں 88.17 میٹر تھرو کے ساتھ یہ کارنامہ انجام دیا۔ جب کہ ارشد ندیم نے 87.82 میٹر تھرو کرکے سب کو حیران کردیا۔ انہوں نے 2024کے پیرس اولمپکس میں بھی اپنی جگہ بنالی۔
ٹوکیو اولمپکس: نیرج چوپڑا نے بھارت کے لیے گولڈ میڈل جیت لیا
سن 2022 کے کامن ویلتھ گیمز کے فاتح ارشدندیم کا کمال یہ تھا کہ کہنی کی سرجری اور گھٹنے میں چوٹ کے باوجود انہوں نے یہ کارنامہ انجام دیا۔
چیک جمہوریہ کے ایتھلیٹ جیکب وڈلیچ نے 86.67میٹر تھروکیا۔
ارشد ندیم کو مبارک بادیوں کا سلسلہ
ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں پاکستان کے لیے پہلا تمغہ جیتنے پر سوشل میڈیا پر صارفین کی بڑی تعداد نے ارشد ندیم کو مبارک باد دی۔
سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے لکھا کہ 'ہمیں ایک بار پھر آپ پر فخر ہے چمپیئن۔‘
پاکستانی کرکٹر جویریہ خان نے کامیابی کے لیے سخت محنت کرنے پر ان کی تعریف کی۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ 'ارشد ندیم جیسے لوگ ہمیں اور سسٹم کو بار بار یاد دلاتے ہیں کہ اگر ہم درست سمت میں محنت کریں تو ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔‘
پاکستانی کرکٹر شاداب خان نے کہا کہ 'پوری قوم ارشد ندیم کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ 'میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میں آپ کا مداح ہوں۔‘
پاکستانی کھیلوں پر سیاست کا راج
ارشد ندیم کے گھر جشن کا سماں ہے۔ان کی والدہ نے کہا کہ" میں اللہ کی شکر گزار ہوں، پورے پاکستان کی شکر گزار ہیں، بیٹا آئندہ بھی ملک کا نام روشن کرے گا۔"
ارشد ندیم کا تعلق صوبہ پنجاب کے ایک چھوٹے سے قصبے خانیوال سے ہے۔ وہ ایک مزدور کے بیٹے ہیں جنہوں نے اسکول میں ہر طرح کے کھیلوں میں حصہ لیتے ہوئے کم عمری سے ہی ایک ایتھلیٹ کے طور پر زبردست صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
وزیر اعظم مودی کی چوپڑا کو مبارک باد
نیرج چوپڑا کی کامیابی پر بھارت میں مسرت اور جوش و خروش کا ماحول ہے۔انہیں مبارک باد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا، "باصلاحیت نیرج چوپڑا بہترین کارکردگی کی مثال ہیں۔ ان کی لگن، درستگی اور جذبہ انہیں نہ صرف ایتھیلیٹکس میں چمپیئن بناتا ہے بلکہ اسپورٹس کی پوری دنیا میں وہ ایک بے مثال علامت کے طورپر دیکھے جاتے ہیں۔ ورلڈ ایتھیلیٹکس چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے پر انہیں مبارک باد۔"
بھارت کے متعدد سیاسی، سماجی رہنماوں اور اسپورٹس سے وابستہ تنظیموں اور افراد نے بھی نیرج چوپڑا کو اس کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔
'گولڈ میڈل جیتنا میرا خواب تھا'
طلائی تمغہ جیتنے کے بعد بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا نے کہا،"اولمپک گولڈ کے بعد میں واقعتاً عالمی چمپیئن شپ جیتنا چاہتا تھا۔ میں اور بھی دور تک تھرو کرنا چاہتا تھا۔ یہ قومی ٹیم کے لیے ایک شاندار کارکردگی ہے لیکن عالمی چیمپیئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنا میرا خواب تھا۔"
پاکستان بمقابلہ بھارت: نئی انتہاؤں کو چھوتی پیچیدہ رقابت
چوپڑا نے مزید کہا کہ،"میں 90 میٹر سے زیادہ دور تک بھالا پھینکنا چاہتا تھا لیکن آج شاید اس کے لیے تمام حالات موافق نہیں تھے اس لیے میں آج شام ایسا نہیں کرسکا۔ لیکن شاید اگلی بار ایسا کر پاوں۔"
نیرج نے ارشد کے بارے میں کیا کہا؟
نیرج چوپڑا اور ارشد ندیم ایک طویل عرصے سے ایک دوسرے کے مقابل رہے ہیں۔ لیکن جب بھی میدان پر دونوں ایک دوسر ے کے سامنے آئے تو کامیابی نیرج کو ملی۔ ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں بھی یہی معاملہ رہا۔
چوپڑا نے تاہم ارشد کی تعریف کی، وہ ماضی میں بھی ارشد کی کارکردگی کی تعریف کرتے رہے ہیں۔وہ اس مقابلے کو بھارت اور پاکستان کی نگاہ سے دیکھنے کے بجائے کھیل کی نگاہ سے دیکھنے پر زور دیتے ہیں۔
پاکستانی ٹیم پندرہ اکتوبر کو بھارت کے خلاف میچ کھیلے گی
نیرچ چوپڑا نے کہا کہ ارشد کے چاندی کا تمغہ جیتنے پر انہیں کافی خوشی ہے۔ اس سے یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں ایک ایسے مقابلے میں سرفہرست ہیں جس پر روایتی طورپر یورپی ملکوں کا غلبہ رہا ہے۔
انہوں نے کہا،"مجھے بہت خوشی ہے کہ ارشد نے کافی بہتر تھرو کیا۔ ہم نے ایک دوسرے سے بات بھی کی کہ کس طرح ہمار ملک آگے بڑھ رہے ہیں۔ پہلے صرف یورپی ایتھیلیٹس ہی اس میدان میں تھے لیکن ہم بھی ان کی سطح کو پہنچ چکے ہیں۔"
ج ا/ص ز(ڈی پی اے، روئٹرز)