بھارتی اداکار نانا پاٹیکر جنسی ہراسی کے الزام کی زد میں
29 ستمبر 2018بھارتی فلم انڈسٹری کے اداکاروں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ جو کوئی خواتین کے ساتھ جنسی ہراسی میں ملوث ہو، اُس کو سامنے لایا جائے اور سخت سزا دی جانی چاہیے۔ یہ امر اہم ہے کہ بھارتی فلم انڈسٹری کو خواتین کے جنسی الزامات کا ماضی میں بھی سامنا رہا ہے۔
بھارتی اداکارہ اور اپنے ملک کی ملکہٴ حسن بننے والی تانوشری دتا نے سڑسٹھ سالہ اداکار نانا پاٹیکر پر جنسی ہراسی کا الزام عائد کیا ہے۔ دتا کے مطابق پاٹیکرنے انہیں سن 2008 میں فلم کے ایک سیٹ پر ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔ تانوشری دتا یہی الزام دس برس قبل سن 2008 میں بھی عائد کر چکی ہیں اور تب نانا پاٹیکر نے ان کی تردید کی تھی۔
ایک ٹیلی وژن چینل زوم کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے تانوشری دتا کا کہنا ہے کہ ماضی میں ایسے واقعات کا تذکرہ صرف بند دروازوں کے پیچھے کیا جاتا تھا اور کھلے عام ایسے واقعات کو بیان کرنا تقریباً ناممکن تھا۔ دتا نے یہ بھی کہا کہ میرے واقعے میں بھی کوئی بھی میری حمایت یا مدد کے لیے تیار نہیں۔ اُن کا مزید کہنا ہے کہ فلم ’ہارن او کے پلیز‘ کے لیے لگائے گئے سیٹ پر ایک فلمی گانے کے لیے ڈانس کی عکاسی کے دوران نانا پاٹیکر اُن کے ساتھ نامناسب حرکت کے مرتکب ہوئے تھے۔
دوسری جانب نیوز ایجنسی روئٹرز نے اس الزام کے حوالے سے نانا پاٹیکر کو ٹیلی فون کیا تھا لیکن اُن کے مکان پر کسی نے ٹیلی فون نہیں اٹھایا۔ اِس تناظر میں سینیئر بھارتی اداکار کے وکیل راجندر شروڈکر نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ تانوشری دتا کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جا سکتی ہے۔
وکیل راجندر شروڈکر کا کہنا ہے کہ اس الزام کے حوالے سے ایک نوٹس تانوشری دتا کو روانہ کیا گیا ہے کہ وہ اُن کے مؤکل کو معذرت پیش کریں اور اگر وہ ایسا نہیں کریں گی تو اس کے بعد مستقبل کا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔
بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ پریانکا چوپڑا، ہدایت کار فرحان اختر اور ریچا چڈھا نے تانوشری کی حمایت میں ٹویٹ بھی کیے ہیں۔ خیال کیا گیا ہے کہ جنسی ہراسی کے خلاف شروع کی گئی بین الاقوامی تحریک #می ٹو کی گونج اب بھارتی فلم انڈسٹری میں بھی سنائی دینے لگی ہے۔