بہاولپور، آئل ٹینکر میں دھماکے سے کم از کم 148 افراد ہلاک
25 جون 2017پاکستان کے شہر بہاولپور کے قریب احمد پور شرقیہ میں ایک تیز رفتار آئل ٹینکر موڑ کاٹتے ہوئے الٹ گیا۔ اِس کے الٹنے کے بعد بکھرنے والے پٹرول میں آگ لگ گئی اور اُس آگ نے قریبی علاقے کو اپنی لیٹ میں لے لیا۔ اس آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آ کر کم از کم 148 افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ کئی لاش اس حد تک جل چکی ہیں کہ اُن کی شناخت بھی ناممکن ہو کر رہ گئی ہے۔
اندازہ لگایا گیا ہے کہ جب آئل ٹینکر الٹا تو قریب ہی لوگ سگریٹ نوشی کر رہے تھے اور امکاناً اُس کی وجہ سے پھیلنے والے تیل میں آگ لگی۔ آگ کی لپیٹ میں آنے والے زیادہ تر وہ لوگ تھے جو قریب ہی رہتے تھے اور پٹرول اکھٹا کرنے کی خاطر وہاں پہنچے تھے لیکن کچھ دیر میں ہی آگ کے شعلوں نے انہیں اپنی گرفت میں لے لیا۔ زخمیوں اور جلی ہوئی لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اور بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق آگ کی لپیٹ میں آ کر کم از کم چھ کاریں اور ایک درجن موٹر سائیکل بھی جل کر تباہ ہو گئی ہیں۔ امدادی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ فائربریگیڈز آگ بجھانے کی کوشش میں ہیں۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی فوج کے جوانوں کو آگ لگنے کے مقام پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن میں شامل ہونے کی ہدایت کی ہے۔ فوج کے ہیلی کاپٹرز جھلسے ہوئے افراد کو ہسپتالوں اور بَرن سینٹرز میں پہنچانے میں مصروف ہیں۔
سن 2015 میں ایسے ہی ایک حادثے میں باسٹھ افراد جل کر ہلاک ہو گئے تھے۔ خواتین اور بچوں سمیت یہ افراد بس اور آئل ٹینکر کی ٹکر کے بعد لگنے والی آگ کی لپیٹ میں آ گئے تھے۔ پاکستان کے سماجی حلقے ملکی سڑکوں کو موت کی گزرگاہوں سے تعبیر کرتے ہیں کیونکہ ان پر تیز رفتار بسیں، ٹرک اور موٹرکاریں انسانی جانوں کی پرواہ نہیں کرتی ہیں۔