بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے ان حالیہ فسادات میں چاند باغ چوک کے رہائشی محمد اسلم کا تقریباﹰ سب کچھ تباہ ہو گیا۔ فسادات کے دوران بلوائیوں نے ان کی دکان اور مکان کو آک لگا دی، جس کے نتیجے میں ان کا سب کچھ جل کر خاک ہو گیا۔
ڈی ڈبلیو سے بات چیت کے دوران محمد اسلم نے کہا کہ آگ لگانے سے پہلے بلوائیوں نے ان کے گھر کا سامان لوٹا اور پھر جو کچھ بچا، اسے نذر آتش کر دیا۔ اس دوران ان کے ’گھر میں چھپا کر رکھی گئی نقدی اور بہنوں کی شادی کے لیے بنوایا گیا زیور اور جہیز کا دیگر سامان بھی جل کر راکھ ہو گيا‘۔
محمد اسلم کا کہنا تھا کہ ان کا پورا خاندان کسی طرح جان بچا کر وہاں سے بھاگا لیکن وہ اب بھی بہت زیادہ خوفزدہ ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے دوسرے لوگوں کے گھروں میں پناہ لے رکھی ہے۔ اسلم نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ان فسادات کے دوران ’پولیس بلوائیوں کا ساتھ دے رہی تھی ورنہ اتنے زیادہ نقصان سے بچا جا سکتا تھا‘۔
محمد اسلم کے بقول ان تمام واقعات کے باوجود شہری انتظامیہ کی جانب سے نہ تو کوئی ان سے ملنے آيا اور نہ ہی ان کی کوئی مدد کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بھجن پورہ میں ان کا خاندان سن 1982 سے رہائش پذیر تھا اور ہر کوئی امن سے زندگی بسر کر رہا تھا۔ ان کے مطابق اس طرح کے حالات انہوں نے اپنے علاقے میں پہلے کبھی نہیں دیکھے تھے۔