بین الاقوامی معاملات اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس
3 ستمبر 2011سوپوت میٹنگ میں اس بات کا اعلان کیا گیا کہ لیبیا کی تعمیر نو کے لیے قائم بین الاقوامی گروپ فرینڈز آف لیبیا کا ایک اور اجلاس بیس ستمبر کو نیویارک میں منعقد کیا جائے گا۔ اسی سلسلے کے پہلے اجلاس کا انعقاد یکم ستمبر کو فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں کیا گیا تھا۔
فرانس کے وزیر خارجہ الاں ژوپے نے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں حکومت کی تبدیلی کے سلسلے میں اپنی کوششوں کو تیز کرے۔ ژوپے کے مطابق شامی صدر بشارالاسد کو سیاسی اصلاحات کا مشورہ دیا گیا لیکن وہ اس پر کسی طور تیار نہیں ہیں لہذا اب شام میں حکومت کی تبدیلی کے لیے عالمی سطح پر کوششوں کو تیز کرنا ہو گا۔ گزشتہ روز یورپی یونین کی جانب سے شام پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔ جس پر روس کی طرف سے تنقید سامنے آئی ہے۔
یورپی ملک آسٹریا نے یونین کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں تجویز کیا کہ یونین آزاد فلسطینی ریاست کے حوالے سے اپنی قرارداد کو پلان کرے۔ آسٹریا کے وزیر خارجہ مشاعیل اسپن ڈیلیگر (Michael Spindelegger) نے یہ بھی واضح کیا کہ یونین اس سلسلے میں فلسطینی حکام سے اس معاملے پر بات چیت کرے گی۔ اس مناسبت سے یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے بھی کہا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کے مندرجات کو دیکھ کر ہی کوئی فیصلہ کریں گی۔ ایشٹن کے مطابق ابھی تک قرارداد کا مسودہ یونین کو دستیاب نہیں ہوا ہے۔ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی قرارداد کی مناسبت سے ابھی بات چیت کا طویل مرحلہ باقی ہے۔
آزاد فلسطین کے ریاستی تشخص کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے پر یورپ بظاہر منقسم دکھائی دیتا ہے۔ اٹلی اور جرمنی اس کی مخالفت کر رہے ہیں، جبکہ اسپین اس کی حمایت میں ہے۔ جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے سلسلے میں انفرادی اقدامات ناقابل قبول ہیں اور ان کا ملک دو ریاستی نظریے پر اس مسئلے کے پائیدارحل کا متمنی ہے۔ ایسے ہی خیالات کا اظہار ہالینڈ کے وزیر خارجہ اُوری روزنتھال (Uri Rosenthal)کی جانب سے بھی سامنے آیا ہے۔
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں جرمنی اور فرانس سمیت تمام شرکاء نے ترکی اور اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں ملک مکالمت کا عمل شروع کر کے اپنے اختلافات کو ختم کریں۔ اجلاس میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان پیدا شدہ صورتحال پر جرمنی نے اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا۔
پولینڈ کے سیاحتی مرکز سوپوت میں ہونے والے اجلاس میں یونین اور یوکرائن کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے حوالے سے بات چیت کو سابق وزیر اعظم ژولیا ٹیمو شینکو کے خلاف عدالتی کارروائی ختم کرنے کے ساتھ مشروط کیا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ کے مطابق اس دو روزہ میٹنگ میں یونین کے اکثر شرکاء کے نزدیک سابق یوکرائنی وزیر اعظم کے خلاف عدالتی عمل غیر منصفانہ ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ