بےروزگاری میں کمی: امریکی صدر کا 6سالہ منصوبہ
7 ستمبر 2010امریکی صدر باراک اوباما کی طرف سے پیش کردہ چھ سالہ منصوبے کے لئے ابتدائی طور پر پچاس بلین امریکی ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔ صدر اوباما نے مِلووکی شہر میں مزدوروں کی ایک ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ اس نئے منصوبے کہ تحت دو لاکھ 40 ہزارکلومیٹر سڑکیں اورچھ ہزار چارسوکلومیٹر نئی ریلوے لائن تعمیر کی جائے گے۔
اپوزیشن ریپبلیکن جماعت نے، جس کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ وہ دو نومبر کو ہونے والے کانگرس کے انتخابات میں ایوان نمائندگان میں اکثریت حاصل کر لے گی، اوباما کے اس منصوبے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
امریکہ میں اس وقت بے روزگاری کی شرح 9.6 فیصد ہے۔ اسی لئے اوباما انتظامیہ پر کافی دباؤ ہے کہ وہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے تاکہ اس شرح میں کمی لائی جاسکے۔ تاہم معاشی ماہرین کے مطابق اوباما انتظامیہ کے پاس اب اس سلسلے میں زیادہ امکانات موجود نہیں ہیں۔ اقتصادی ماہرین اس بارے میں بھی زیادہ پراُمید نہیں ہیں کہ ملک کے بنیادی ڈھانچے جیسی چیزوں میں سرمایہ کاری سے امریکی معیشت پر کوئی خاطر خواہ اثر پڑے گا۔
تاہم صدر اوباما پرامید ہیں کہ تعمیراتی منصوبے شروع ہوتے ہی نئی نوکریاں سامنے آنا شروع ہوجائیں گی، مگر انتظامیہ کہ ایک سینیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ یہ نوکریاں سن 2011 سے قبل سامنے نہیں آپائیں گی۔
اوباما بدھ کو کانگریس میں مالیاتی اور بزنس ریسرچ اور ترقی کے لئے ٹیکس کا ایک خاص حصہ مختص کرنے کی تجویز بھی پیش کریں گے۔ اگر دونومبر کو ہونے والے کانگرس کے انتخابات میں ریپبلیکن جماعت کو اکثریت حاصل ہوگئی تو اوباما کے لئے تعمیر نو کے اپنے نئے منصوبے کو منظور کرانا دشوار ثابت ہوسکتا ہے۔
ریپبلیکن جماعت کے قائدِ ایوان John Boehner کے مطابق اس وقت امریکہ کو ایسے کسی منصوبے کی بجائے اس بات کی ضرورت ہے کہ ڈیموکرٹس کی طرف سے بڑھائے گئے ٹیکسوں میں کمی لائی جائے، بے تحاشا اخراجات کو روکا جائے اور غیر یقینی صورتحال کو ختم کیا جائے جو کہ بے روزگاری کی شرح میں اضافے کی اصل وجوہات ہیں۔
رپورٹ : سمن جعفری
ادارت : افسر اعوان