تامل ناڈو کا وزیر اعلیٰ بننا چاہتا ہوں، کمل ہاسن
22 فروری 2018خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشہور بھارتی اداکار اور ہدایتکار کمل ہاسن نے سیاست میں عملی قدم رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔
کیا رجنی کانت سیاست میں بھی غیرمعمولی ثابت ہوں گے؟
بھارتی فلمی سپر سٹار رجنی کانت سیاستدان بن گئے
بھارتی سیاستدان کے لیے تامل ناڈو کی وزارت اعلیٰ کی بجائے جیل
بدھ کے دن انہوں نے اپنے ہزاروں مداحوں کے اجتماع میں اپنی سیاسی پارٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ اس موقع پر لوگوں نے انہیں بھرپور طریقے سے اپنے تعاون کا یقین بھی دلایا۔
کمل ہاسن سینکڑوں فلموں میں جلوہ گر ہو چکے ہیں۔ بالخصوص جنوبی بھارت میں انہیں اپنی اداکاری کی وجہ سے انتہائی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ان کے مداح انہیں ’دنیا کا ہیرو‘ قرار دیتے ہیں۔ کمل ہاسن نے کہا ہے کہ وہ بھارتی ریاست تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں۔
تریسٹھ سالہ کمل ہاسن نے اپنے مداحوں سے خطاب میں کہا کہ وہ اپنے علاقے میں بدعنوانی اور گروہی بنیادوں پر ہونے والے اختلافات کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
تامل ناڈو میں آئندہ انتخابات سن 2021 میں ہوں گے۔ تامل ناڈو کے شہر مدورائی میں اس اجتماع سے خطاب میں ہاسن نے مزید کہا کہ ان کی سیاسی پارٹی کا نام ’پیپلز جسٹس سینٹر‘ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی سیاسی پارٹی کا پرچم بھی پیش کیا۔
بالی ووڈ میں ’اک دوجے کے لیے‘، صدمہ اور ’گرفتار‘ اور ’آنٹی چارسوبیس‘ جیسی مشہور فلموں سے شہرت حاصل کرنے والے کمل ہاسن ہندوازم کی بنیاد پر دائیں بازو کی سیاست کے خلاف ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی سیاسی پارٹی اعتدال پسند اور لبرل سیاست کو فروغ دے گی۔
ایک اور تامل سپر اسٹار رجنی کانت نے بھی دو ماہ قبل ہی سیاست میں قدم رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ یوں ان دو بڑے تامل فلم استاروں کی مقامی سیاست میں شامل ہونے سے لوگوں میں ایک نئی تحریک پیدا ہونے کی توقع کی جا رہی ہے کیونکہ حالیہ عرصے میں تامل ناڈو میں ایک سیاسی بے یقینی کی صورتحال دیکھی جا رہی تھی۔
بھارت کی اس جنوبی ریاست میں ماضی میں بھی کئی بڑے فلم اسٹارز سیاست کا حصہ رہے ہیں۔ تامل ناڈو میں ماضی میں ایسے ہی تین سیاست دان وزیر اعلیٰ کا عہدوں پر بھی براجمان رہ چکے ہیں۔