تحریک طالبان پاکستان کوکینیڈا نے دہشت گرد قرار دے دیا
6 جولائی 2011کینیڈا کے وزیر برائے عوامی سلامتی وک ٹوز نےکہا کہ تحریک طالبان پاکستان کو بلیک لسٹ قرار دینا انسداد دہشت گردی کے حوالے سے کینیڈا کی پالیسی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا نے ہمیشہ ہی سے شدت پسندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور یہ گروپ بہت سی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔ ان کے بقول پاکستان میں ہونے والے متعدد خودکش حملوں کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان قبول کر چکی ہے اور مئی 2010ء میں نیو یارک کے ٹائمز اسکوائر پر ہونے والے ناکام حملے کی منصوبہ بندی بھی اسی گروپ کی کارستانی تھی۔
پاکستان میں گزشتہ چار برسوں کے دوران ہونے والے بم دھماکوں میں تقریباً 3,500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان کا قیام 2007ء میں عمل میں آیا تھا۔ اس تنظیم کے پہلے سربراہ بیت اللہ محسود تھے۔ وہ پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ افغان طالبان اور پاکستانی طالبان کا آپس میں براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔
کینیڈا کی جانب سے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں تحریک طالبان پاکستان 43 واں نام ہے۔ اس فہرست میں القاعدہ، کولمبیا کے فارک باغی اور حماس پہلے ہی سے شامل ہیں۔ کینیڈا کے وزیر برائے عوامی سلامتی وک ٹوز نے مزید بتایا کہ اس طرح کینیڈا میں رہنے والے یا ملک سے باہر سکونت پذیز کینیڈا کے شہریوں پر تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ کسی بھی نوعیت کے روابط پر پابندی ہو گی۔ اس کے علاوہ اس شدت پسند تنظیم کے کسی بھی اجلاس میں شرکت کرنا قانوناً جرم ہو گا۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : امتیاز احمد