1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تنازعہٴ کشمیر: بان کی مُون نے ثالثی کروانے کی پیشکش کر دی

علی کیفی
1 اکتوبر 2016

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مُون نے امریکا میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی کے ساتھ ایک ملاقات میں پیشکش کی ہے کہ وہ کشمیر کے تنازعے کے سلسلے میں پاکستان اور بھارت کے مابین ثالث کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2Qn7C
Ban Ki-moon UN Generalsekretär
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مُون نومبر میں پاکستان اور بھارت کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیںتصویر: REUTERS

امریکا میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے جمعے کو نیویارک میں اقوام متحدہ  کے ہیڈکوارٹرز میں سیکرٹری جنرل بان کی مُون کے ساتھ ملاقات میں اُن پر زور دیا کہ وہ ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے اس تنازعے میں مداخلت کریں۔ دوسری طرف اقوام متحدہ میں بھارتی مشن نے بھی نیوز ایجنسی اے ایف پی کو ایک بیان میں کہا ہے کہ  بھارت بھی یہ نہیں چاہتا کہ صورتِ حال مزید کشیدہ ہو جائے۔

بان کے ایک ترجمان کی طرف سے جاری کردہ  ایک بیان کے مطابق سیکرٹری جنرل نے ’دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ محتاط طرزِ عمل اختیار کریں اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں‘۔

اے ایف پی کے مطابق بان کی مُون نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو سفارت کاری اور مکالمت کے ذریعے اپنے اختلافات دور کرنے چاہییں۔ ساتھ ہی بان نے اس تنازعے کے حل کے سلسلے میں ثالثی کی بھی پیشکش کی۔ اقوام متحدہ کے ترجمان کے بقول ’اگر دونوں فریقوں کو قبول ہو تو سیکرٹری جنرل کا آفس (ثالثی کے لیے) دستیاب ہے‘۔

بھارت نے جمعرات کو کہا تھا کہ اُس نے ’دہشت گردانہ اہداف‘ پر پاکستانی سرزمین کے کئی کلومیٹر اندر ’سرجیکل اسٹرائکس‘ کی ہیں۔ لودھی نے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ملاقات کے بعد اے ایف پی کو بتایا’’خطّے کے لیے یہ ایک بہت ہی خطرناک لمحہ ہے۔ مَیں نے اُنہیں کہا کہ کسی بحران سے بچنے کے لیے اُن کی طرف سے پُر زور مداخلت کا وقت آ گیا ہے اور یہ کہ بحران بہرحال پیدا ہوتا نظر آ رہا ہے۔‘‘

Maleeha Lodhi UN Botschafterin für Pakistan
امریکا میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھیتصویر: UN Photo

لودھی نے بھارت پر ایسے حالات پیدا کرنے کا الزام لگایا، جو ’علاقائی اور بین الاقوامی امن و استحکام کے لیے خطرہ بن رہے ہیں‘۔ لودھی کے مطابق اُنہوں نے بان کی مُون سے کہا کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت کا اپنا مجوزہ دورہ پروگرام کے مطابق نومبر کی بجائے پہلے کر لیں۔

اس سے پہلے اقوام متحدہ کی ترجمان سٹیفانے دُوجارچ نے کہا کہ سیکٹری جنرل کشیدگی میں کمی کے لیے تمام تر کوششوں اور ’تجاویز کا خیر مقدم کریں گے‘۔ ترجمان خاتون کے مطابق بان کی مُون ’فکر مندی کے ساتھ‘ پوری صورت حال کو دیکھ رہے ہیں۔

دونوں ہمسایہ ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی تب سے مسلسل بڑھتی ہی چلی گئی ہے، جب سے بھارت نے پاکستان پر بھارتی زیر انتظام کشمیر میں اُڑی کے مقام پر ایک فوجی اڈے پر اسی مہینے کے اوائل میں وہ حملہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس میں اٹھارہ فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔