1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

توہین مذہب: پاکستانی جوڑے کی سزائے موت کے خلاف اپیل مؤخر

24 فروری 2021

ایک پاکستانی عدالت کا وقت ختم ہو جانے کی وجہ سے توہین مذہب کے ایک مقدمے کی سماعت نا ہو سکی۔ یہ مقدمہ ایک ایسے جوڑے کی اپیل سے متعلق ہے، جسے ایک ماتحت عدالت موت کی سزا سنا چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/3poDQ
Pakistan Blasphemie Sajid Masih
تصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Khan

اس مقدمے کو عدم سماعت کا سامنا اس وجہ سے رہا کہ جج صاحبان کی سیشنز کورٹ اپنے اختتام کو پہنچ گئی تھی۔ توہیںِ مذہب کے الزام میں سزا پانے والے اس جوڑے کی اپیل کی اگلی سماعت کا بھی عدالتی ججوں نے کوئی تعین نا کیا۔

اس مسیحی جوڑے کو سن 2014 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ اس کے بعد سے وہ اپنی دائر کردہ اپیل کی سماعت کا منتظر ہے۔ یہ جوڑا گزشتہ قریب آٹھ برسوں سے جیل میں ہے۔

توہینِ مذہب کے ’بے بنیاد‘ الزام پر عربی کا استاد گرفتار

عدالتی سماعت

اس مقدمے کے ملزمان شگفتہ کوثر اور ان کے شوہر شفقت ایمانوئل کو موت کی سزا سن 2014 میں سنائی گئی تھی۔ ان کے وکیل سیف الملوک عدالت میں موجود تھے اور انہوں نے اپیل کے ملتوی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

Pakistan Anhörung im Fall Asia Bibi
شگفتہ کوثر اور ان کے شوہر شفقت ایمانوئل کے وکیل سیف الملوکتصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

ان کا کہنا ہے کہ بظاہر ایسا تاثر ابھرا ہے کہ عدالت کے جج صاحبان اس مقدمے کی سماعت میں عدم دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس وکیل کا مزید کہنا تھا کہ اس مناسبت سے وجوہات کا درست تعین کرنا مشکل ہے۔ سیف الملوک کے مطابق عدالت نے مقدمے کی سماعت کی اگلی تاریخ بھی مقرر نہیں کی۔

پاکستان: طالب علم اور اس کے استاد پر توہینِ مذہب کا الزام

توہین مذہب کا مبینہ واقعہ

شگفتہ کوثر اور ان کے شوہر شفقت ایمانوئل کو سن 2013 میں پولیس نے پیغمبر اسلام کی مبینہ توہین کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ پیغمبر اسلام کے حوالے سے ایک مبینہ توہین آمیز پیغام ایک مسجد کے امام کو بھیجنے کے مرتکب ہوئے تھے۔

اس الزام کی شگفتہ کوثر اور ان کے شوہر شفقت ایمانوئل سختی سے تردید کرتے ہیں۔ مقامی ماتحت عدالت نے انہیں اس الزام میں مجرم قرار دے کر سزائے موت سنا دی تھی۔ اس سزا کے خلاف ان دونوں نے اعلیٰ عدالت یعنی لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے تا کہ ان کی سزائیں ختم کی جا سکیں۔

Pakistan Nadeem James wegen Gotteslästerung zum Tode verurteilt
توہین مذہب کے تحت سزائے موت پانے والے ایک اور مسیحی شخص ندیم جیمزتصویر: DW/S. Khan

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مطالبہ

شگفتہ کوثر اور ان کے شوہر شفقت ایمانوئل کی اپیل ایک ایسے وقت پر عدم سماعت کے بعد التوا میں جا چکی ہے، جب انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عدالتی اور دیگر مجاز حکام سے درخواست کی ہے کہ اس پاکستانی مسیحی جوڑے کی رہائی کا قانونی انتظام کیا جائے۔

توہینِ مذہب کے مقدمات، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ تنقید کی زد میں

اس مناسبت سے ایمنسٹی کے علاقائی دفتر کی ڈائریکٹر سمیرا حمیدی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں توہینِ مذہب کے قانون کا بلاوجہ اور غیر ضروری استعمال بے دریغ کیا جاتا ہے اور الزام سے متاثرہ افراد کو شدید کوفت، ذہنی اذیت اور سماجی پریشانی کا سامنا بھی رہتا ہے۔ حمیدی نے شگفتہ کوثر اور ان کے شوہر شفقت ایمانوئل کی سزا ختم کیے جانے کی اپیل بھی کی ہے۔

ع ح / م م (اے پی)