’تیرے بن لادن‘ کی پاکستان میں نمائش ، فیصلہ بدھ کو
17 جولائی 2010پاکستان کے سینسربورڈ نے بھارتی فلم ’تیرے بن لادن‘ کی نمائش پر پابندی عائد کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان میں اس فلم کی نمائش سے انتہا پسند عناصرمتحرک ہو سکتے ہیں۔ پاکستانی سینسربورڈ کے مطابق اس فلم کی زبان بازاری ہے اوراس میں اسامہ بن لادن کو جس انداز میں پیش کیا گیا ہے وہ نامناسب ہے۔ سینسر بورڈ کے مطابق اس فلم کی نمائش سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملے ہو سکتے ہیں۔
پاکستانی پاپ اسٹارعلی ظفر نے اس فلم میں مرکزی کردارادا کیا ہے اور یہ فلم پروگرام کے مطابق جمعہ کو پاکستان کے کل انیس سنیما گھروں میں نمائش کے لئے پیش کی جانی تھی۔ پاکستان میں اس فلم کے پیش کار نے پابندی کے خلاف ایک درخواست جمع کروائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فلم پر پابندی، آزادی اظہار پر پابندی کے مترادف ہے۔ سینسر بورڈ کی طرف سے سے اعتراض سے قبل ہی اس فلم کا نام ’تیرے بن لادن‘ سے بدل کر صرف ’تیرے بن‘ کر دیا گیا تھا۔
جمعہ کو پاکستانی حکام نے اس متنازعہ فلم کو دیکھا تاکہ فیصلہ کیا جائے کہ پاکستان میں اس کی نمائش پر پابندی کا فیصلہ برقرار رکھا جائے یا یہ پابندی ہٹا لی جائے۔ پاکستان میں وزارت ثقافت کے ایک اعلیٰ اہلکار معین السلام بخاری نے پاکستانی سینسربورڈز کے اہلکاروں کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد خبررساں ادارے AFP کو بتایا کہ کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے اپنی میٹنگ مؤخر کر دی ہے، ’’ ہم نے اس میٹنگ کو ملتوی کر دیا ہے اوراب اس بارے میں فیصلہ بدھ کو کیا جائے گا۔‘‘
دوسری طرف بھارتی فلم نگری ممبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس فلم کی پروڈیوسر پوجا شیٹی نےاس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان کی فلم کو پاکستان میں ریلیز کرنے کی اجازت مل جائے گی،’’ میرے خیال میں وہ اس فلم کو مثبت انداز میں پرکھیں گے۔‘‘
بھارت سمیت کئی دیگرممالک میں اس فلم کا پریمئیر شو جمعہ کو دکھایا گیا۔ اس فلم کے متنازعہ بن جانے کے بعد برطانیہ،آسٹریلیا، سنگاپور، ملائیشیا اور متحدہ عرب امارت میں اسے کافی اچھا رسپانس ملا۔ امریکہ میں اس فلم کی نمائش جلد ہی کی جائے گی۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت :عابد حسین