تیز گام میں آتشزدگی، ساٹھ سے زائد ہلاکتیں
31 اکتوبر 2019تیزگام ایکسپریس کی تین بوگیوں میں یہ آگ لیاقت پور شہر کے قریب لگی۔ ضلعی حکام کے مطابق اب تک 65 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ درجنوں زخمی ہونے والوں میں سے متعدد دیگر افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ حکام کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق یہ آگ اُس وقت لگی جب چلتی ٹرین میں کچھ مسافر گیس سلنڈر کے ذریعے کھانا پکا رہے تھے اور اس دوران سلنڈر پھٹ گیا۔ پاکستان ریلوے کے وفاقی وزیر شیخ رشید کے مطابق ان مسافروں کا تعلق تبلیغی جماعت سے تھا جو رائے ونڈ جانے کے لیے سفر کر رہے تھے۔
ہنگامی حالت سے نمٹنے والے اداروں کے ارکان ٹرین کی بوگیوں میں لگی آگ بجھا چکے ہیں اور اب تلاش کا کام جاری ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستانی فوج کے اہلکار اور ڈاکٹرز بھی اس آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے بھی فوج کا ہیلی کاپٹر بھی استعمال ہو رہا ہے۔
زخمیوں اور مرنے والے افراد کو لیاقت پور کے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ شدید زخمی مسافروں کو ان کی تشویشناک حالت کے سبب بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال بھی بھیجا گیا ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اس حادثے پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کریں۔ انہوں نے ہلاک شدگان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق اس حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس حادثے سے محض تین ماہ قبل ہی صادق آباد کے قریب مسافر ٹرین اکبر ایکسپریس ایک مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 80 دیگر زخمی ہوئے تھے۔
ا ب ا / ع ا (خبر رساں ادارے)