تین خلا نوردوں کی بحفاظت زمین پر واپسی
16 ستمبر 2011کیپسول کی لینڈنگ ناسا کی براہ راست ویڈیو فیڈ میں دکھائی گئی جبکہ روسی مشن کنٹرول نے اپنی اسکرین پر پیغام میں لینڈنگ کی تصدیق کی۔ یہ کیپسول عالمی وقت کے مطابق صبح چار بجے قازقستان کے شہر Zhezkazgan سے تقریباﹰ ڈیڑھ سو کلومیٹر جنوب مشرق میں اترا۔
ان تینوں خلا بازوں میں دو روسی اور ایک امریکی ہے، جو خلا میں ایک سو چونسٹھ دِن کے مشن کے بعد لوٹے ہیں۔
قبل ازیں ماسکو میں قائم روس کوسموس خلائی ایجنسی نے کہا تھا کہ کیپسول Soyuz TMA-21 عالمی وقت کے مطابق شب بارہ بج کر اڑتیس منٹ پر اپنے مدار سے نکل آیا۔
اسی وقت ناسا ٹی وی پر عملے کے کمانڈر Andrei Borisenko کا بیان نشر کیا گیا، جس میں انہوں نے خلا سے روانگی کی تصدیق کی۔
ناسا نے لینڈنگ سے قبل قازقستان میں ماحول کو زبردست قرار دیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ کہیں کہیں بادل تھے جبکہ درجہ حرارت اٹھارہ ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق لینڈنگ سے قبل کیپسول سے رابطہ بھی منقطع ہوا۔ اس دوران ماسکو سے باہر Korolyov میں قائم مشن کنٹرول سے کیپسول سے رابطے کے لیے کی گئی متعدد کوششیں ناکام رہیں۔ تاہم بعد ازاں رابطہ بحال ہو گیا۔
اس مشن کا تین رکنی عملہ فی الحال خلائی اسٹیشن پر موجود ہے، جن میں ناسا کے فوسم، روس کے سرگئی فولکوف اور جاپان کے ساتوشی فوروکاوا شامل ہیں۔ اس پروگرام پر آئندہ مشن بارہ نومبر کو خلائی اسٹیشن روانہ کیا جائے گا۔
روس نے ایک سو بلین ڈالر مالیت کے اس بین الاقوامی خلائی پراجیکٹ کی تعمیر انیس سو اٹھانوے میں شروع کی تھی۔ تاہم اس پروگرام کو حالیہ دنوں میں کافی دھچکے لگے ہیں، جن میں اہم سیٹلائٹس کی مدار میں پہنچنے میں ناکامی بھی شامل ہے۔ گزشتہ ماہ آئی ایس ایس کارگو کرافٹ بھی واپس زمین پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: حماد کیانی