’ ثنا چیمہ کے لیے انصاف‘ کی کھوج میں قبر کشائی
25 اپریل 2018پاکستانی حکام کی جانب سے شبہ ظاہرکیا جا رہا ہے کہ 25 سالہ ثنا چیمہ کو والدین کی پسند سے شادی پر انکار کے بعد والد نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر قتل کر دیا تھا۔ ابتدائی طور پر ثنا چیمہ کی موت کی وجہ طبعی قرار دی گئی تھی۔
ثنا چیمہ کے قتل کا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ان کے چند دوستوں نے سوشل میڈیا پر ان کی موت کے حوالے سے پوسٹ شئیر کی اور جلد ہی ان کی موت کی حقیقت جاننے اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ’ ثنا کے لیے سچائی‘ اور ’ ثنا کے لیے انصاف‘ نام کی مہمات شروع ہو گئیں ۔ ان ہی کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستانی حکام نے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس وقت صرف پاکستانی ہی نہیں بلکہ اطالوی صارفین بھی ثنا کے لیے انصاف کی مہم میں شامل ہیں اور ہاتھوں میں ثنا کی موت کی سچائی جاننے کے لیے پلے کارڈ اٹھائے اپنی تصاویر ٹوئٹ کر رہے ہیں۔
اسی حوالے سے انسانی حقوق کے ایک کارکن وجاہت عباس کاظمی بھی ٹوئٹ کرتے ہیں،
محمد عبید نامی ایک صارف اپنی ٹوئٹ میں لکھتے ہیں کہ یہ واقعہ پاکستان میں نیا نہیں
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسی حوالے سے ایک مہم شرو ہے جس میں لوگوں کو دعوت دی جارہی ہے کہ وہ اطالوی شہر میلان میں ’ ثنا کے لیے انصاف‘ نام کے مارچ میں شرکت کریں،
دوسری جانب اطالوی وزارت خارجہ کے مطابق اسلام آباد میں موجود اطالوی سفارتخانہ بھی اس معاملے کا قریب سےجائزہ لے رہا ہے اور پاکستانی حکام سے رابطے میں ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں ہر سال تقریباﹰ ایک ہزار خواتین کو رشتہ داروں یا گھر کے افراد کی جانب سے غیرت کے نام پر قتل کر دیا جاتا ہے۔ ان قتل کی وجوہات میں محبت یا پسند کی شادی سر فہرست ہے جن کو غیرت کا معاملہ بنایا اور سمجھاجاتا ہے۔
ع ف / ع ق ( اے پی )