جاپان میں حیاتیاتی تنوع کے موضوع پر عالمی اجلاس
17 اکتوبر 2010اقوام متحدہ کے مطابق تحفظ ماحول کو بری طرح نقصان پہنچ رہا ہے اور اس حوالے سے اقدامات کرنے انتہائی ضروری ہیں۔ ساتھ ہی اس اجلاس میں یہ بھی طے کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ کس طرح غریب ممالک کی امداد کی جائے تا کہ وہ ایکو سسٹم کو محفوظ کرنے کے لئے اقدامات کر سکیں۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جنگلی حیات کی زندگی کو لاحق خطرات کو رواں برس ہنگامی بنیادوں پر کم سے کم کرنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ نے گزشتہ ماہ اعتراف کیا تھا کہ ہزاریہ اہداف میں شامل اس اہم گول پر سب سے کم پیش رفت سامنے آئی۔
جنگلی حیات کی شدید خطرات سے دوچار 44 ہزار آٹھ سو 38 انواع کی سرخ فہرست، فطرت کی بقا کی بین الاقوامی تنظیم آئی یو سی این نے تیار کی ہے۔ اس تنظیم کے مطابق اس فہرست میں شامل 869 اپیشیز ایسی ہیں، جو یا تو انتہائی نایاب ہو چکی ہیں یا پھرجلد ہی نایاب ہو جانے والی ہیں۔ اس تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس فہرست میں شامل 16 ہزار نو سو 28 انواع کے جاندار ایسے ہیں، جن کے نایاب ہو جانے کا شدید خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔
اس فہرست میں شامل آٹھ پرندوں میں سے ایک، ایمفیبیان کی انواع میں سے دو تہائی، ممالیہ جانوروں میں سے ایک تہائی جبکہ کرہ ارض پر موجود کل جانداروں میں سے 20 فیصد نایاب ہو جانے والے ہیں۔ اس تنظیم کے مطابق جانداروں کی بقا کو سب سے زیادہ خطرات سے دوچار کرنے والے عوامل میں آلودگی، شکار اور موسمیاتی تبدیلیاں اہم ترین ہیں۔
ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ ناگویا میں ہونے والا یہ اجلاس جنگلی حیات کے تحفظ اور ایکو سسٹم کے حوالے سے ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔
رپورٹ : عدنان اسحاق
ادارت : عاطف توقیر