جاپانی حکام پریشان، نئے کورونا کیسز یومیہ ایک لاکھ سے زائد
16 جولائی 2022مشرق بعید کی بادشاہت جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو سے ملنے والی رپورٹوں میں ملکی نیوز ایجنسی جیجی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جاپان کو گزشتہ چند روز سے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران اس بیماری کی جس ساتویں لہر کا سامنا ہے، وہ اتنی شدید ہے کہ جتنی اس سے پہلے کی چھ وبائی لہروں میں سے کوئی بھی نہیں تھی۔
ٹوکیو اب تک کا بہترین میزبان شہر ہے، تھوماس باخ
ملکی محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت روزانہ بنیادوں پر کورونا وائرس کی ایک لاکھ دس ہزار سے زائد نئی انفیکشنز ریکارڈ کی جا رہی ہیں، جو ملک میں اس وبائی بیماری کے پھیلاؤ کا نیا ریکارڈ ہے۔ اسی دوران وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے عوام سے کہا ہے کہ وہ وبا کے پھیلاؤ میں کمی کے لیے اپنے طور پر زیادہ سے زیادہ احتیاط سے کام لیں۔
وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق حکومتی تنبیہ
جاپانی حکومت نے چند روز قبل ملک میں کووڈ انیس کی وبائی بیماری کی ساتویں لہر کے زور پکڑتے جانے کے تناظر میں عوام کو بروقت تنبیہ کر دی تھی۔
اس تنبیہ میں کہا گیا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ بہت تیز سے بڑھ رہا ہے اور عام شہریوں کو تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں اور پھر طویل ویک اینڈ پر نجی مصروفیات کے حوالے سے بہت احتیاط کرنا چاہیے۔
جاپان: دیوی کے مجسمے کو ماسک پہنا کر کووڈ انیس کے خاتمے کی منت مانی گئی
تین روز قبل بدھ کے دن ملکی دارالحکومت ٹوکیو میں نئی کورونا انفیکشنز کی روزانہ تعداد تقریباﹰ 17 ہزار ہو گئی تھی۔ یہ وہاں اس سال فروری کے بعد سے یومیہ بنیادوں پر نئی انفیکشنز کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔
اس کے بعد پرسوں جمعرات کے روز جب ملک میں نئے کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 90 ہزار سے تجاوز کر گئی، تو ساتھ ہی ٹوکیو میں ایک بار پھر نئے یومیہ کیسز کی تعداد تقریباﹰ 17 ہزار رہی تھی۔
کووڈ انیس: جاپان ميں بھی نئے کورونا وائرس کی میوٹیٹڈ قسم دريافت
حکام ابھی مزید احتیاطی اقدامات کی سفارش کر ہی رہے تھے کہ آج ہفتے کے روز کہا گیا کہ پورے ملک میں کورنا کے نئے یومیہ کیسز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ دس ہزار سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، جو ملکی سطح پر ایک نیا ریکارڈ ہے۔
وزیر اعظم کی اپیل
اس تناظر میں جاپانی وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے کہا، ''کورونا وائرس ہمارے پورے ملک میں اور ہر عمر کے شہریوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ میں جاپانی عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ جلد از جلد کورونا وائرس کے خلاف بوسٹر ویکسین بھی لگوائیں، خاص طور پر 20 سے 39 برس تک کی عمر کے شہری۔ مختلف عمروں کے جاپانی باشندوں کے گروپوں میں سے یہی وہ گروپ ہے جس میں بوسٹر ویکسین لگی ہونے کی شرح مقابلتاﹰ سب سے کم ہے۔‘‘
جاپان میں کورونا کا اقتصادی اثر: خودکشیوں میں اضافہ
وزیر اعظم کیشیدا نے کہا، ''اس وبا کی نئی لہر کے دوران ملک میں شدید حد تک بیمار شہریوں اور اس وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد اب تک تو بہت کم ہے لیکن ہسپتالوں میں زیر علاج کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
م م / ش ح (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)