جرمن سفیر کا خراب ’سڑک‘ پر ٹوئٹ، بحث چھڑ گئی
6 دسمبر 2018ایک تصویر میں مارٹن کوبلر کا ایک سڑک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا، ’’اس سڑک کی طرف دیکھیے۔ ازاخیل بالا میں مقامی افراد کے تعاون اور جرمنی کے کے ایف ڈبلیو پریس کے مالی تعاون سے بننے والی یہ سڑک ایک کلومیٹر طویل ہے اور بارہ انچ موٹی ہے اور اس پر چالیس لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے ایسی ہی ایک سڑک غیرمعیاری (چھ انچ موٹی) ایک کروڑ میں بنائی ہے۔ کیا آپ مجھے اس کی وجہ بتا سکتے ہیں؟‘‘
ازاخیل بالا نوشہرہ ضلع کی پابی تحصیل کا گاؤں ہے۔ ایک ماہ قبل خیبرپختونوا کے محکمہ انسدادِ بدعنوانی نے اپنے ہی ایک سو پانچ ملازمین کو اعلیٰ حکام کی جانب سے نادرست اقدامات میں ملوث ہونے کے الزام پر فارغ کر دیا تھا۔
مارٹن کوبلر کے اس ٹوئٹ کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کے درمیان حکمران جماعت پی ٹی آئی کی کارکردگی اور ملک میں بدعنوانی کے ضمن میں بحث دیکھی گئی، تاہم بعض افراد نے خیبرپختونخوا حکومت کا دفاع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مقامی افراد کی مدد سے بننے والی سڑک میں مزدوروں کا خرچ بچا تھا، اس لیے قیمت کم رہی۔ دوسری جانب بعض افراد نے مارٹن کوبلر پر بھی تنقید کی کہ وہ سفارت کار کے بہ طور کام کرنے کی بجائے غیرضروری طور پر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارف فواد احمد نے کہا، ’’بہت عمدہ تجزیہ۔ یہ واقعی خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت اور وزیراعظم خان کے لیے چیلنج ہے کہ وہ اس کرپشن کی تحقیقات کرائیں۔‘‘
سوشل میڈیا صارف بشریٰ گور کہتی ہیں، ’’کیا آپ سفارتی حدود سے تجاوز نہیں کر رہے؟ میں آپ سے مودبانہ گزارش کرتی ہوں کہ آپ اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر خیبر پختونخوا اسمبلی یا لوکل گورنمنٹ انتخابات میں حصہ لیں۔ ہم بالکل نہیں چاہتے کہ ایک اور وائسرائے ہمیں ہدایات دینا شروع کر دے۔‘‘