جرمن وزیرِ دفاع گٹن برگ اپنے عہدے سے مستعفی
1 مارچ 2011منگل کے روز ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے گٹن برگ نے کہا کہ انہوں نے محسوس کیا کہ وہ اب مزید وزارت پر فائز نہیں رہ سکتے۔ گٹن برگ نے اعتراف کیا کہ سن دو ہزار سات میں ان سے کئی غلطیاں سرزد ہوئیں تاہم پی ایچ ڈی کے مقالے میں بے قاعدگیاں یا سرقہ انہوں نے دانستہ نہیں کیا تھا۔
قبل ازیں حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ گٹن برگ اپنا استعفیٰ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو دے چکے ہیں ۔ واضح رہے کہ گٹن برگ کا تعلق حکومت کی اتحادی جماعت سی ایس یو سے ہے، جوکہ ایک قدامت پسند جماعت ہے۔ ڈاکٹریٹ کے اسکینڈل کے باوجود میرکل کی جماعت سی ڈی یو اور بہت سے حکومتی اہلکار گٹن برگ کی حمایت کرتے رہے ہیں۔
حال ہی میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق جرمنی میں آباد ایک بڑی تعداد گٹن برگ کو اب بھی پسند کرتی ہے۔ چالیس فیصد جرمن شہری سمجھتے ہیں کہ مستقبل میں گٹن برگ جرمن چانسلر بن سکتے ہیں۔
انتالیس سالہ گٹن برگ اپنی جماعت کے مقبول ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ انہیں سن دو ہزار نو میں اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب انہوں نے وزیرِ اقتصادیات کی حیثیت سے اوپیل کار کمپنی کو کئی بلین یوروز کی مالی امداد دینے کی مخالفت کی۔ گٹن برگ دوسری جنگِ عظیم کے بعد جرمنی کے کم عمر ترین وزیر اقتصادیات تھے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق