1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمنی: افراط زر گزشتہ 28 برسوں کی بلند ترین سطح پر

29 اکتوبر 2021

جرمنی میں افراط زر کی شرح میں مسلسل چوتھے مہینے بھی اضافہ دیکھا گیا۔ یہ شرح اس وقت 4.5 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ اشیاء کی قیمتوں میں ہونے والے اس ہوش ربا اضافے کا تعلق یورپ میں توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے ہے۔

https://p.dw.com/p/42Knr
Symbolbild | Kennzahlen zur Inflation im Euroraum
تصویر: Patrick Pleul/dpa/picture alliance

جرمنی میں اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان مسلسل جاری ہے۔ سن 1993 کے بعد قیمتوں میں اضافے کے حالیہ رجحان کو بہت تیز قرار دیا گیا ہے اور اس میں توانائی کی قیمتیں بھی تیزی سے بڑھی ہیں۔

جرمن معاشی صورت حال: افراطِ زر کی شرح میں اضافہ جاری

جرمن حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں افراطِ زر مسلسل چار مہینوں سے بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ ماہ یعنی ستمبر میں یہ 4.1 فیصد تھی تو اکتوبر میں افراطِ زر کی سطح مزید بلند ہوئی اور اب یہ 4.5 فیصد ہو گئی ہے۔ اسی طرح رواں برس ستمبر میں یورپ کی سب سے بڑی اقتصاد کے حامل اس ملک میں عام اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

Wochenmarkt | Inflation Lebensmittel
جرمن شہریوں کو ضروریاتِ زندگی کی عام اشیا کی بڑھتی قیمتوں کا سامنا ہےتصویر: Andreas Arnold/dpa/picture alliance

افراطِ زر

جرمنی کے ادارہ شماریات نے واضح کیا ہے کہ رواں برس جولائی سے افراطِ زر کی شرح بتدریج بڑھتی جا رہی ہے۔ اس باعث اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں بھی اضافے کا رجحان پیدا ہے۔

طبقاتی فرق اور انفرادی ذمہ داری

قیمتوں میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ سن 2020 میں عبوری ویلیو ایڈڈ ٹیکس یا VAT میں دی جانے والی رعایت کا خاتمہ اور جنوری سن 2021 سے توانائی کے شعبے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ یا CO2 ٹیکس کا متعارف کرانا ہے۔

یہ بھی بتایا گیا کہ جرمن حکومت کو پہلے ہی رواں برس کے دوران افراطَ زر کی شرح میں تین فیصد اضافے کی توقع تھی اور اس کا قوی امکان ہے کہ اگلے سال اس شرح میں کمی واقع ہو گی۔ سن 1993 میں جرمنی میں افراط زر کی شرح ساڑھے چار فیصد ہو گئی تھی۔ اگلے ہفتوں میں اس ریکارڈ میں تبدیلی آ جائے گی اور اٹھائیس برسوں بعد جرمنی میں افراطَ زر کی شرح کی ایک نئی بلند سطح ظاہر ہو گی۔

ماہرین کے مطابق سن 2022 میں افراطِ زر کی شرح 2.2 فیصد ہونے کا قوی امکان ہے اور سن 2023 میں یہ شرح 1.7 فیصد ہو سکتی ہے۔

Inflation | Heizkosten Energie
ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ جرمنی میں توانائی کی قیمتوں کا رجحان اگلے مہینوں میں جاری رہ سکتا ہےتصویر: Fernando Gutierrez-Juarez/dpa-Zentralbild/picture alliance

توانائی کی قیمتیں

سارے یورپ میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور اسے بھی طلب میں اضافے کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ ایک بینک ایل بی بی ڈبلیو کے سینیئر اکانومسٹ ژینس اولیور نکلاش کا کہنا ہے کہ اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافے کی ایک سب سے بڑی وجہ حکومت کی جانب سے ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی عارضی معطلی اور پھر دوبارہ بحالی ہے۔

یورپی مرکزی بینک کی پالیسی میٹنگ اور اہم مالیاتی فیصلے

ژینس اولیور نکلاش کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگلے برس بھی افراطِ زر کی شرح میں کمی کا امکان قدرے کم دکھائی دیتا ہے اور صارفین کو بازاروں اور مارکیٹوں میں خریداری کے دوران مہنگائی کا سامنا رہے گا۔ معیشت دانوں کا یہ بھی خیال ہے کہ کورونا وبا سے پیدا ہونے والے اقتصادی بحران کے منفی اثرات ابھی ختم نہیں ہوئے ہیں حالانکہ اس کی شدت میں ضرور کمی ہوئی ہے۔

ع ح/ع ا (اے ایف پی)