جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے، قریشی
25 جون 2019بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ڈی ڈبلیو اردو کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ بہت سے ممالک نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے لیے فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کے مسئلے کے لیے نمٹنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔
'گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں‘
شاہ محمود قریشی کے مطابق موجودہ حکومت سے قبل ہی پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کر دیا گیا تھا لیکن اب تحریک انصاف کی حکومت ایسے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے کہ پاکستان کو اس گرے لسٹ سے ہٹوایا جا سکے۔
قریشی کے مطابق، ''خاص طور پر منی لانڈرنگ اور ٹیرر فاننسنگ یا دہشت گردی کے لیے فنڈنگ جو صرف پاکستان تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔ لیکن ہم اس مسئلے پر غلبہ پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے ہم نے جو اقدامات کیے ہیں ان کی تفصیلات ہم نے مختلف ممالک کے ساتھ شیئر کی ہیں۔ جب ان ممالک نے دیکھا کہ ہماری حکومت ان مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے تو ہمارے حق میں بلند ہونے والی آوازوں میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘
'بھارت FATF کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کی کوشش کر رہا ہے‘
ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ نے مزید بتایا، ''اورلانڈو میں جب اس معاملے پر گفتگو ہوئی تو بہت سے ممالک جو پہلے پاکستان کے معاملے پر خاموشی اختیار کرتے تھے اب ان کا نقطہ نظر ہے کہ پاکستان چونکہ ان مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے تو اسے ڈاؤن گریڈ کر کے بلیک لِسٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بھارت کی تو یہ اعلانیہ پالیسی اور کوشش ہے کہ وہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرانا چاہتا ہے مگر اس کے باوجود بہت سے ممالک جن میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت کئی ایک یورپی ممالک اور ان کے علاوہ پاکستان کے دوست ممالک جن میں ترکی، چین، سعودی عرب، ملیشیا، انڈونیشیا اور جی سی سی ممالک سب نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔‘‘
شاہ محمود قریشی نے ان ممالک کے نقطہ نظر میں تبدیلی کی وجوبات بتاتے ہوئے کہا، ''انہیں ایک طرف تو پاکستان کی اس مسئلے کے حل میں سنجیدگی دکھائی دی، تو دوسری طرف انہیں یہ بھی اندازہ ہو گیا ہے کہ بھارت ایف اے ٹی ایف جیسے ٹیکنیکل فورم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘