1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنگلاتی آگ سے اٹھارہ سو فٹ بال میدانوں جتنا جرمن رقبہ تباہ

3 اگست 2024

جرمنی کے مختلف حصوں میں جنگلوں میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں گزشتہ برس تقریباً اٹھارہ سو فٹ بال میدانوں کے برابر جنگلاتی رقبہ تباہ ہو گیا۔ مگر 2023ء میں 2022ء کے مقابلے میں جنگلاتی آتش زدگی کے واقعات کی کل تعداد کم رہی۔

https://p.dw.com/p/4j15d
جرمن صوبے برانڈن برگ کے ایک جنگل میں لگی ہوئی آگ، رات کے وقت فائر بریگیڈ کے کارکن اپنے لیے مدد کے طور پر مزید فائر فائٹر طلب کرتے ہوئے
جرمن صوبے برانڈن برگ کے ایک جنگل میں لگی ہوئی آگ، رات کے وقت فائر بریگیڈ کے کارکن اپنے لیے مدد کے طور پر مزید فائر فائٹر طلب کرتے ہوئےتصویر: Cevin Dettlaff/dpa/picture-alliance

بون شہر میں قائم جرمنی کے وفاقی مرکز اطلاعات برائے زراعت بی زیڈ ایل (BZL) کی طرف سے سال 2023ء میں آتش زدگی کے باعث جنگلاتی رقبے کی تباہی سے متعلق اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پچھلے سال ملک بھر میں جنگلوں میں آگ لگ جانے کے 1059 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔

دنیا بھر میں جنگلاتی آگ کے باعث ہلاکتیں: 2023ء اس صدی کا بدترین سال

آتش زدگی کے ان واقعات میں مجموعی طور پر 1240 ہیکٹر رقبے پر پھیلے ہوئے جنگلات جل کر تباہ ہو گئے۔ یہ رقبہ فٹ بال کے تقریباﹰ 1771 میدانوں کے برابر بنتا ہے۔

سالانہ بنیادوں پر جنگلات کی تباہی میں کمی

فیڈرل انفارمیشن سینٹر فار ایگریکلچر نے بتایا کہ 2022ء میں جرمنی کے جنگلوں میں آگ لگنے کے واقعات کی مجموعی تعداد 2397 رہی تھی اور ان میں 3058 ہیکٹر پر پھیلے ہوئے جنگلات تباہ ہو گئے تھے۔

وفاقی جرمن صوبے میکلن برگ بالائی پومیرانیا کے ایک جنگل میں آگ لگنے کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں خالی کرا لیے گئے ایک قریبی رہائشی علاقے میں گشت کرتے ہوئے
وفاقی جرمن صوبے میکلن برگ بالائی پومیرانیا کے ایک جنگل میں آگ لگنے کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں خالی کرا لیے گئے ایک قریبی رہائشی علاقے میں گشت کرتے ہوئےتصویر: Jens Büttner/dpa/picture-alliance

اس طرح پچھلے سال اس سے بھی ایک برس قبل کے مقابلے میں جرمنی کے جنگلوں میں لگنے والی آگ کے واقعات کی تعداد اور اس وجہ سے تباہ ہو جانے والا جنگلاتی رقبہ دونوں ہی نصف سے بھی کم ہو گئے۔

ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ بون میں قائم بی زیڈ ایل کی طرف سے جرمن جنگلات میں لگنے والی آگ کے واقعات کی تعداد اور ان میں تباہ ہو جانے والے رقبے کا طویل عرصے سے سالانہ بنیادوں پر باقاعدہ ریکارڈ رکھا جاتا ہے اور سالانہ اوسط بھی نکالی جاتی ہے۔

یورپی یونین کا ہنگامی خدمات مرکز کیسے کام کرتا ہے؟

پچھلے کئی سالو‌ں سے یہ اوسط آتش زدگی کے 1157 واقعات اور 859 ہیکٹر رقبہ بنتی ہے۔ 2023ء کا ڈیٹا تاہم اس لیے قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس جنگلوں میں آگ لگنے کے واقعات کی تعداد ان کی سالانہ اوسط سے تقریباﹰ 100 کم رہی۔ لیکن ان واقعات میں تباہ ہونے والا جنگلاتی رقبہ اوسط سے قریب 44 فیصد زیادہ رہا۔

جرمن شہر فرینکفرٹ کے قریب ایک پہاڑی علاقے کے جنگلاتی رقبے میں لگی آگ کی فضا سے لی گئی ایک تصویر
جرمن شہر فرینکفرٹ کے قریب ایک پہاڑی علاقے کے جنگلاتی رقبے میں لگی آگ کی فضا سے لی گئی ایک تصویرتصویر: Michael Probst/AP Photo/picture alliance

زیادہ واقعات کب اور کہاں پیش آئے؟

گزشتہ برس جرمن جنگلوں میں آگ لگنے کے زیادہ تر واقعات گرمیوں میں مئی سے لے کر جولائی تک کے مہینوں میں پیش آئے۔ سال بھر کے دوران ایسے واقعات کی کُل تعداد کا 85 فیصد موسم گرما کے انہی تین مہینوں میں ریکارڈ کیا گیا۔

اسپین میں پگھلا دینے والی گرمی: آگ کے شعلے، پیاس، بے ہوشی

اسی طرح سال بھر کے دوران جل کر تباہ ہو جانے والے جنگلاتی رقبے کا نصف سے بھی زائد صرف مئی کے مہینے میں برباد ہوا۔

بی زیڈ ایل نے بتایا کہ پچھلے سال جرمنی کے کُل 16 وفاقی صوبوں میں سے جس ایک صوبے میں سب سے زیادہ جنگلاتی آتش زدگی دیکھنے میں آئی، وہ ملک کے مشرق میں برلن کا ہمسایہ وفاقی صوبہ برانڈن بُرگ تھا۔ وہاں زمین قدرے ریتلی ہے اور زیادہ تر جنگلات صنوبر کے ہیں، جو مقابلتاﹰ آسانی سے آگ پکڑ لیتے ہیں۔

پچھلے سال پورے جرمنی میں جنگلوں میں آگ لگ جانے کے 1059 واقعات ریکارڈ کیے گئے
پچھلے سال پورے جرمنی میں جنگلوں میں آگ لگ جانے کے 1059 واقعات ریکارڈ کیے گئےتصویر: Thomas Schulz/dpa/picture-alliance

نیدرلینڈز کے رقبے کے برابر بارانی جنگلات جلا یا کاٹ دیے گئے

2023ء میں جنگلاتی آگ سے سب سے زیادہ متاثرہ جرمن صوبوں میں برانڈن بُرگ کے بعد دوسرے اور تیسرے نمبر پر میکلن بُرگ بالائی پومیرانیا اور سیکسنی رہے۔

م م / ا ا (ڈی پی اے)