جرمنی کے شہر زیگن میں چاقو حملہ، پانچ افراد زخمی
31 اگست 2024پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت اس بس پر چالیس افراد سوار تھے اور یہ واقعہ کولون شہر سے 75 کلومیٹر دور واقع شہر زیگن میں پیش آیا، جہاں یہ بس سٹی فیسٹیول میں شرکت کے لیے ان مسافروں کو لیے جا رہی تھی۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ شام سات بج کر چالیس منٹ پر پیش آیا، جب کہ متعدد مسافروں کی جانب سے پولیس کو مطلع کرنے پر مشتبہ حملہ آور خاتون کو حراست میں لیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ خاتون جرمن شہریت کی حامل ہے۔ پولیس کے مطابق اس حملے کے پس پردہ مقاصد تو واضح نہیں، تاہم اس کے دہشت گردانہ واقعہ ہونے کے اشارے نہیں ملے ہیں۔ جرمن اخبار بلڈ کے مطابق مشتبہ حملہ آور ذہنی مسائل کی شکار خاتون ہے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ زولنگن شہر میں ایک ہفتے قبل دہشت گردانہ حملے کے ایک ہفتے بعد پیش آیا ہے۔ زولنگن شہر میں ایک فیسٹیول کے دوران ایک حملہ آور نے چاقو کے وار کر کے تین افراد کو ہلاک جب کہ دیگر آٹھ کو زخمی کر دیا تھا۔
26 سالہ مشتبہ حملہ شامی شہری ہے اور اور اس وقت پولیس کی حراست میں ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم 'اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کی تھی، تاہم جرمن پولیس ابھی اس دعوے کے حقیقی ہونے کے حوالے سے تفتیش میں مصروف ہے۔
زیگن میں پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں اور رپورٹیں پھیلانے سے احتياط برتیں اور بس میں ہوئے چاقو حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار نہ دیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں دہشت گردانہ عنصر کے اشارے بالکل نہیں ملے ہیں۔ پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکار جائے واقعے پر موجود ہیں اور عینی شاہدین سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
واضح رہے کہ زیگن شہر رواں ہفتے اپنے 800ویں سالگرہ منا رہا ہے جب کہ اسی تناظر میں اس ویک اینڈ پر وہاں سٹی فیسٹیول منعقد ہو رہا ہے اور لوگ بسوں کے ذریعے اس شہر پہنچ رہے ہیں۔
زیگن شہر کے میئر نے کہا ہے کہ تمام تر سکیورٹی خدشات کے باوجود یہ فیسٹیول منسوخ نہیں ہو گا۔ ''سٹی فیسٹیول کی مسنوخی نہیں ہو گی کیوں کہ یہ جشن ہماری جمہوریت اور آزادی کا بھی ہے۔‘‘
زیگن شہر کی سرکاری ویب سائٹ پر لکھا گیا ہے کہ فیسٹیول میں کسی شخص کو چاقو کے ساتھ داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔
ع ت، ع س (ڈی پی اے)