جماعت الدعوۃ کے اہم رہنما عبدالرحمان مکی گرفتار
15 مئی 2019پاکستان کے ايک نجی نشرياتی ادارے کے مطابق مکی کو نفرت آمیز تقاریر کرنے اور فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی ہدايات پر عملدرآمد کو تنقید کا نشانہ بنانے کے الزامات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات نہ کرنے پر اپنے رکن ممالک کے علاوہ دیگر ممالک کے بارے میں بھی تجاویز مرتب کرتی ہے تاہم اس بین الاقوامی فورس کو پابندیاں عائد کرنے کے اختیارات حاصل نہیں ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق مکی کو گرفتاری کے بعد لاہور جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ عبدالرحمان مکی جماعت الدعوۃ کے سیاسی و خارجہ امور کے سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ اسی کالعدم جماعت کی فلاحی تنظیم ’فلاح انسانیت‘ کو بھی چلاتے ہیں۔
ان کی گرفتاری سے متعلق ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے صحافی اعزاز سید نے بتایا، ’’حافظ سعید جب بھی گرفتار کیے گئے تو ان کی غیر موجودگی میں عبدالرحمان مکی ہی اس جماعت کو چلاتے تھے۔ لہذا ان کی گرفتاری کافی اہمیت کی حامل ہے۔‘‘ اعزاز نے مزید بتایا کہ اس وقت ایشیا پیسیفک گروپ کا اہم اجلاس چین میں جاری ہے اور ایسے میں پاکستان میں مکی کی گرفتاری یہ ثابت کرنے کی کوشش ہے کہ پاکستان جماعت الدعوۃ کے خلاف واقعی کارروائی کر رہا ہے۔
جماعت الدعوہ آزاد: کیا حکومت دوبارہ پابندی لگائے گی؟
26/11 ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کو دس برس ہو گئے
مکی کی گرفتاری کی خبر منظر عام پر آنے کے فوری بعد سوشل میڈیا پر مکی کا نام ٹاپ ٹرینڈنگ ہیش ٹیگ بن گیا ہے۔ صحافی طحہٰ صدیقی نے اس حوالے سے ٹوئٹر پر لکھا،’’ پاکستان نے لشکر طیبہ کے نیٹ ورک کا حصہ عبدالرحمان مکی کو گرفتار کر لیا ہے۔ انہیں ممبئی حملوں کے بعد بھی گرفتار کیا گیا تھا اور پھر رہا کر دیا گیا۔ کیا یہ دکھاوے کی کارروائی ہے یا یہ خبر واقعی ایف اے ٹی ایف کو متاثر کر سکتی ہے؟‘‘
بھارتی تجزیہ کار اشوک سوائن نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا، ’’کیا مودی کی جانب سے بالاکوٹ میں کرائے گئے فضائی حملوں میں حافظ سعید کے بہنوئی عبدالرحمان مکی مارے نہیں گئے تھے؟ مودی کے میڈیا نے تو یہی کہانی سنائی تھی۔‘‘