جنسی بدفعلی کا سفارتی مراسلہ سازش ہے، انور ابراہیم
13 دسمبر 201063 سالہ انور ابراہیم پر ان دنوں اپنے 25 سالہ سابق معاون محمد سیف البخاری ازلان پر جنسی تشدد کا مقدمہ چل رہا ہے۔ انور ابراہیم 1993ء تا 98ء کے دوران ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم بھی رہ چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان الزامات کے تحت حکومت انہیں اور ان کے تین جماعتی اپوزیشن اتحاد کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس معاملے سے متعلق خفیہ امریکی سفارتی کیبل ایک آسٹریلوی میڈیا گروپ Fairfax نے اتوار کو جاری کیں۔
وکی لیکس کی جانب سے فراہم کردہ سفارتی پیغامات آسٹریلوی اور سنگاپورکی خفیہ اداروں کے مندرجات پر مشتمل ہے۔ دونوں ممالک کی خفیہ سروس کے اہلکاروں نے رپورٹ کیا تھا کہ انور کو پھنسانے کی جوکوشش کی گئی تھی اس جال میں وہ الجھ کر رہ گئے تھے۔
اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کئے گئے تازہ بیان میں انور نے لکھا ہے کہ، ’’ کون ہے اس معاملے کا ماخذ، ملائیشیا پولیس کی خصوصی شاخ!‘‘ ملائیشین اپوزیشن رہنما نے یہ بھی لکھا ہےکہ ان خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہے‘‘۔
انور کے وکیل سنکارا نائر نے ملائیشیائی اخبارات کی جانب سے اس معاملے کو اچھالنے پر تنقید کرتے ہوئے اسے جاری مقدمے کے لئے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ معاملہ عام کرنے سے مقدمہ متاثر ہوسکتا ہے۔ نائر نے متعلقہ عدالت سے ان اخبارات پر توہین عدالت کے تحت مقدمہ کرنے کے لئے بھی رابطہ کیا ہے جو ان کے بقول بغیر تصدیق کے یہ خبریں شائع کر رہے ہیں۔
اگر انور ابراہیم کا جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 20 سال تک کی جیل ہوسکتی ہے۔ ان پر اس سے قبل بھی اسی نوعیت کا ایک الزام لگا تھا جس کی پاداش میں چھ سال جیل کاٹ چکے ہیں۔ یہ الزام خاندان کے ڈرائیور پر جنسی زیادتی کے سلسلے میں تھا۔ انہیں 2004ء میں رہا گیا تھا۔ انور اُس الزام کو بھی رد کرتے ہوئے اسے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد کے حامیوں کی کارستانی قرار دیتے ہیں۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : عابد حسین