جہاز کے ذریعے مہاجرین کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام
18 مارچ 2016خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اٹھارہ مارچ بروز جمعہ اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ یونانی پولیس نے انسانوں کی اسمگلنگ میں ملوث چھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق مغربی یونان کے علاقے میسولونگھی میں گرفتار کیے گئے ان اسمگلروں میں چار یونانی جبکہ دو عراقی باشندے شامل ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز یہ اسمگلر ایک چھوٹے سے Piper طیارے کے ذریعے مہاجرین کو یونان سے اٹلی لے جانا چاہتے تھے۔
یونانی پولیس کا کہنا ہے کہ مہاجرین میں بچے بھی شامل تھے۔ یہ گرفتاری ایک ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی، جب یہ جہاز اڑنے ہی والا تھا۔
اطلاعات ہیں کہ دو اسمگلروں نے ایتھنز میں موجود ان مہاجرین کو گاڑی کے ذریعے میسولونگھی پہنچایا تھا اور وہاں سے انہیں آگے منتقل کیا جانا تھا۔
یونانی پولیس حکام کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ’‘مہاجرین کو غیر قانونی طور پر چھوٹے ایئر کرافٹ کے ذریعے یونان سے دیگر مغربی یورپی ممالک منتقل کرنے والے انسانوں کے اسمگلروں کے ایک مجرمانہ گروہ کو پکڑ لیا گیا ہے۔‘‘
حکام نے بتایا ہے کہ انسانوں کی اسمگلنگ میں ملوث یہ افراد ماضی میں مہاجرین کے بارہ گروہوں کو اسی طرح اٹلی منتقل کر چکے ہیں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ہر مہاجر نے اس سفر کے لیے ان اسمگلروں کو ساڑھے چار ہزار تا ساڑھے سات ہزار یورو ادا کیے۔
اے ایف پی نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ مہاجر بچوں کو نو عمر افراد کے لیے بنائے گئے خصوصی ویلفیئر سینٹرز میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ بالغوں کو کہاں بھیجا گیا ہے، اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق میسولونگھی میں مارے گئے اس چھاپے میں ایک Piper طیارے کے علاوہ چونتیس ہزار چار سو تیس یورو، دو کاریں اور سات سو گرام منشیات بھی ضبط کر لی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس گروہ سے وابستہ مزید مشتبہ افراد کی تلاش کا عمل بھی جاری ہے۔