جی ٹوئنٹی کے حاشیے میں پوٹن اور ٹرمپ کی ملاقات
8 جولائی 2017ہیمبرگ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روس صدر ولادیمیر پوٹن کی خصوصی ملاقات میں دونوں لیڈروں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ تناؤ کے شکار دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ اسی ملاقات میں پوٹن اور ٹرمپ نے شام میں جنگ بندی پر اتفاق بھی کیا۔
ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ روسی صدر سے ذاتی سطح پر ملاقات کرنا اُن کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ اس کے جواب میں ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ وہ بھی امریکی صدر کے ساتھ اس ملاقات پر بہت خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ اس ملاقات کے بعد اردن نے شام کے لیے جنگ بندی معاہدے کی تصدیق بھی کر دی ہے۔
امریکی صدر نے اس ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر پوٹن کے ساتھ بات چیت کے دوران عالمی امور کے کئی معاملات زیر بحث آئے۔ ٹرمپ نے اس ملاقات کو انتہائی حوصلہ افزاء قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پہلو پر بھی غور کیا گیا کہ مستقبل میں دونوں ملک کس طرح مل کر کام کر سکتے ہیں۔
ٹرمپ نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ روس میں اس دوران ایسی کئی مثبت پیش رفت ہوئی ہیں، جو امریکا کے علاوہ کئی دوسرے ممالک کے لیے بھی اہم ہو سکتی ہیں۔
اس ملاقات کا سب سے اہم پہلو جنوب مغربی شام میں جنگ بندی پر اتفاق ہے۔ امریکی، روسی اور اردنی ماہرین کے بقول یہ جنگ بندی نو جولائی سے نافذ العمل ہو گی۔
جی ٹوئنٹی گروپ کے سربراہان مملکت و ریاست کا دو روزہ اجلاس