خلیج میکسیکو میں سمندر کی صفائی، نیا تجربہ جاری
5 جولائی 2010اس جہاز کو A Whale کہا جاتا ہے اور اسے تیل کو پانی سے الگ کرنے کے لئے خصوصی طور پر بنایا گیا ہے۔ اس پر نصب نظام خاص طریقہ کار کے تحت تیل کو پانی سے علیٰحدہ کرتا ہے اور پانی کو واپس سمندر میں بہا دیتا ہے۔
کوسٹ گارڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کے تحت کام کے باقاعدہ آغاز سے قبل دو دن اس کو تجرباتی بنیادوں پر پرکھا جا رہا ہے۔
اس نوعیت کے چھوٹے جہاز پہلے ہی لوئزیانہ میں موجود ہیں تاہم موسم کی خرابی اور تند لہروں کے باعث ان کا کام متاثر ہو رہا ہے۔
امریکی سائنسدانوں کے مطابق خلیج میکسیکو میں یومیہ 35 سے 65 ہزار بیرل خام تیل بہہ رہا ہے جبکہ 25 ہزار بیرل تیل یومیہ صفائی کے لئے وہاں موجود دو جہازوں کے ذریعے واپس حاصل کیا جا رہا ہے۔
خلیج میکسیکو میں سمندر کی تہہ سے تیل نکالنے کے لئے نصب ڈرلنگ پلیٹ فارم پر 20 اپریل کو ایک دھماکہ ہوا تھا، جس کے دو دن بعد یہ پلیٹ فارم ڈوب گیا۔ اس حادثے میں 11 کارکن ہلاک ہوئے تھے۔ ڈرلنگ پلیٹ فارم برٹش پٹرولیم نامی کمپنی کے زیر انتظام ہی کام کر رہا تھا، جس کی وجہ سے اس کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
اس حادثے کے نتیجے میں سمندر میں پھیلنے والے تیل کے اثرات امریکی ریاست لوئیزیانا کے ساحل پر بھی ظاہر ہوئے جبکہ مسیسیپی، ایلاباما، لوئیزیانا اور فلوریڈا میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا۔
امریکی صدر باراک اوباما نے متاثرہ علاقے کا دورہ بھی کیا اور سمندری آلودگی کے خلاف حکومتی کوششوں کا دفاع کیا۔ انہوں نے اس حادثے کی مکمل ذمہ داری برٹش پٹرولیم پر عائد کی۔ انہوں نے سمندر میں بہہ جانے والے تیل کو ماحولیاتی تباہی قرار دیا۔
رپورٹ : عدنان اسحاق
ادارت : ندیم گل