’’ایران کے خلاف خلیجی ممالک متحد ہو جائیں’’
29 اپریل 2018امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ اور نئے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اپنے دورہ مشرقِ وسطیٰ کے دوران سعودی حکام کو یقین دہانی کرائی کہ امریکا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکی کے یورپی اتحادیوں نے ایرانی جوہری ڈیل میں موجود سقم ختم نہ کیے اور یہ یقینی نہ بنایا کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا، تو امریکا اس ڈیل سے نکل جائے گا۔
مائیک پومپیو امریکا کے وزیر خارجہ بن گئے
اتحادیوں سے مل کر ایران ڈیل کو مضبوط بناؤں گا، پومپیو
’سخت گیر موقف رکھنے والے پومپیو وزارت خارجہ میں‘
پومپیو نے سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا، ’’ایران نے پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار کر رکھا ہے۔ ایران پراکسی ملیشیا اور دہشت گرد گروپوں کی معاونت کرتا ہے۔ یمن میں حوثی باغیوں کو ہتھیار مہیا کرنے میں بھی ایران پیش پیش ہے۔ ایران ہی بشارالاسد کی قاتل حکومت کی حمایت بھی کرتا ہے۔‘‘
پومپیو نے زور دے کر کہا کہ خلیجی ممالک کے درمیان موجود اختلافات اور قطر کے ساتھ موجود کشیدگی اس صورت حال میں نادرست ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک ایران کے خلاف متحد ہو جائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جون سے سعودی عرب نے دیگر عرب ممالک کے ساتھ مل کر قطر کی سفری، سفارتی اور تجارتی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ ان ممالک کا الزام ہے کہ قطر دہشت گرد گروپوں کی معاونت میں ملوث ہے، تاہم دوحہ حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔ ایرانی حکومت بھی دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ان الزامات کو رد کرتی ہے۔ تہران حکومت یہ بھی کہہ چکی ہے کہ اگر امریکا اس جوہری معاہدے سے نکلتا ہے، تو یہ عالمی معاہدہ غیرفعال ہو جائے گا۔
مائیک پومپیو وزارت خارجہ کا قلم دان سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے غیرملکی دورے پر ہیں۔ اس دورے میں وہ سب سے پہلے یورپ پہنچے تھے جب کہ اس کے بعد انہوں نے وہیں سے مشرق وسطیٰ کا رخ کیا۔ سعودی عرب کے بعد وہ آج اتوار کے روز اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔
ع ت / ع ح