دنیا بھر کے مسیحی ایسٹر آج منا رہے ہیں
24 اپریل 2011ویٹی کن سٹی میں ہفتہ کو شب کی عبادت کی قیادت کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینیڈکٹ نے کی۔ اس عبادت کے موقع پر ان کے واعظ کا موضوع الوہی تخلیق تھا۔
جرمن نژاد پوپ نے قبل ازیں سینٹ پیٹرز بیسیلیکا میں گُڈ فرائیڈے کی عبادت کے موقع پر کہا تھا کہ مغرب اپنی تاریخ اور ثقافت سے بیزار ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے اپنے واعظ میں کہا، کیا ہم، خدا کے لوگ، بڑی حد تک ایمان نہ رکھنے والے نہیں بن چکے اور خدا سے دُور نہیں ہو چکے۔
ان کا مزید کہنا تھا، ’اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ مغرب، جو مسیحیت کا مرکز ہے، اپنے ایمان سے بیزار ہو چکا ہے۔‘
ایسٹر روزوں کے ایام کے بعد منایا جانے والا مسیحی تہوار ہے۔ اس سے قبل 40 روزے رکھے جاتے ہیں۔ ایسٹر کو ’عید پاشکا‘ یا ’عید قیامت المیسح‘ بھی کہا جاتا ہے، جو دراصل مسیحی عقائد کے مطابق یسوع المسیح کے موت پر فتح پانے اور مردوں میں سے جی اٹھنے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
ایسٹر کی شب کی عبادت ویجل سے قبل جمعہ کو ’گُڈ فرائیڈے‘ کے موقع پر پاپائے روم نے ’صلیبی مقامات‘ کے خصوصی عبادتی جلوس کی قیادت کی۔ جمعرات جسے ’پاک جمعرات‘ کہا جاتا ہے، کے موقع پر انہوں نے 12 افراد کے پاؤں دھو کر کرائسٹ کی جانب سے پیش کئے گئے عاجزی کے نمونے کو دہرایا۔
ایسٹر کے موقع پر یروشلم کے ’ہولی اسپیولکر‘ گرجا گھر میں بھی خصوصی عبادت کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جہاں ہزاروں مسیحی زائرین موجود ہیں۔ مسیحی دنیا میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تاریخی گرجا گھر اسی جگہ تعمیر کیا گیا، جہاں یسوع المسیح کی تدفین ہوئی۔
صدیوں پرانے اس چرچ کو مسیحیوں کے چھ فرقے استعمال کرتے ہیں، جن میں یونانی آرتھوڈوکس، رومن کیتھولک، آرمینائی آرتھوڈوکس، مصری کوپٹکس، سیریئن آرتھوڈوکس اور ایتھوپیئن آرتھوڈوکس شامل ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عابد حسین