دنیا میں رہائش کے لیے دس بہترین شہر
رواں برس دنیا کے ایک سو چالیس بڑے شہروں میں سے رہائش کے لیے ویانا کو دنیا کا بہترین ملک قرار دیا گیا ہے۔ یہ درجہ بندی استحکام، امن، صحت کی دیکھ بھال، ثقافت، ماحول، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جاتی ہے۔
ویانا، آسڑیا
ویانا کو لگاتار دوسرے برس بھی رہائش کے لیے دنیا کا سب سے بہترین شہر قرار دیا گیا ہے۔ دی اکنامکس انٹیلیجنس یونٹ کی جانب سے آسٹریا کے دارالحکومت کو ایک سو میں سے ننانوے عشاریہ ایک فیصد نمبر دیے گئے ہیں۔
میلبورن، آسٹریلیا
سن دو ہزار اٹھارہ میں ویانا سے شکست کھانے سے پہلے میلبورن عالمی درجہ بندی میں مسلسل سات برس پہلے نمبر پر آتا رہا ہے۔ رواں برس اٹھانوے عشاریہ چار فیصد پوائنٹس کے ساتھ یہ دوسرے نمبر پر رہا ہے لیکن ہیلتھ کیئر، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے میں اسے مکمل سو فیصد پوائنٹس دیے گئے ہیں۔
سڈنی، آسٹریلیا
دی اکنامکس انٹیلیجنس یونٹ کے مطابق رواں برس سڈنی پانچویں درجے سے ترقی کرتا ہوا تیسرے درجے تک پہنچ گیا ہے۔ اس کی درجہ بندی میں بہتری اس شہر کے ماحول دوست اقدامات کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اس شہر کی ثقافتی سرگرمیوں اور ماحول میں بہتری آئی ہے۔
اوساکا، جاپان
اوسکا تیسرے نمبر سے چوتھے نمبر پر چلا گیا ہے۔ لیکن سن دو ہزار اٹھارہ سے پہلے اس شہر کا شمار دنیا کے دس بہترین شہروں میں نہیں ہوتا تھا۔ اس شہر کی درجہ بندی میں بہتری ان اقدامات کے بعد ہوئی ہے، جو کرائم ریٹ میں کمی اور نقل و حمل کا معیار بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے تھے۔ یہ ٹوکیو کے بعد جاپان کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے۔
کیلگری، کینیڈا
رواں برس کے سروے میں کیلگری چوتھے نمبر سے پانچویں نمبر پر چلا گیا ہے لیکن یہ اب بھی نارتھ امریکا میں رہائش کے لیے سب سے بہترین شہر ہے۔ تیرہ لاکھ نفوس پر مشتمل یہ شہر زندگی کے بہتر معیار کی وجہ سے مشہور ہے۔
وینکوور، کینیڈا
سن دو ہزار دو سے سن دو ہزار دس تک کینیڈا کے اس شہر کو رہائش کے لیے دنیا کا بہترین شہر قرار دیا گیا تھا۔ تاہم اس برس چھٹے نمبر پر آنے کے باوجود یہاں کا معیار زندگی بہت بہتر ہے۔ اسے ایک سو میں سے ستانوے عشاریہ تین فیصد نمبر دیے گئے ہیں۔ اس شہر میں بھی ہیلتھ کیئر، ماحول، تعلیم اور انفراسٹرکچر کو بہترین قرار دیا گیا ہے۔
ٹورونٹو، کینیڈا
مجموعی طور پر کینیڈا کا یہ تیسرا شہر ہے، جو دنیا کے دس بہترین شہروں میں شامل ہوا ہے اور اسے ستانوے عشاریہ دو فیصد نمبر دیے گئے ہیں۔ کینیڈا کے سب سے زیادہ آبادی والے اس شہر کو دنیا میں عصر حاضر کا سب سے زیادہ کثیر الثقافتی شہر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
ٹوکیو، جاپان
سن دو ہزار بیس کی سمر اولمپکس کا انعقاد اسی شہر میں ہو گا اور یہی وجہ ہے کہ اس شہر میں بڑی سطح پر تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔ جاپان کے اس شہر کا شمار دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں بھی ہوتا ہے اور سیاح شوق سے اس شہر کا رخ کرتے ہیں۔
کوپن ہیگن، ڈنمارک
ویانا کے بعد کوپن ہیگن یورپ کا وہ واحد شہر ہے، جو رہائش کے لیے دنیا کے دس بہترین شہروں کی فہرست میں شامل ہونے میں کامیاب رہا ہے۔ یہ شہر مہنگا ہونے کے باجود ہیلتھ کیئر اور بنیادی ڈھانچے میں بہترین تصور کیا گیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ سن 2025ء تک یہ دنیا کا سب سے زیادہ سائیکل فرینڈلی شہر بن جائے گا۔
ایڈیلیڈ، آسٹریلیا
اس شہر کی وجہ سے آسٹریلیا کے تین شہر اس فہرست میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ گرجا گھروں کی وجہ سے مشہور اس شہر کی آبادی صرف تیرہ لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ دوسرے شہروں کے مقابلے میں یہ چھوٹا شہر ہے لیکن یہ دنیا میں اپنے بہترین شراب خانوں اور ساحلوں کی وجہ سے شہرت حاصل کر رہا ہے۔
کراچی کا شمار بدترین شہروں میں
اسی طرح دنیا میں رہائش کے لیے دس بدترین شہروں کی فہرست بھی جاری کی گئی ہے اور پاکستان کا شہر کراچی اس فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔ رہائش کے لیے بدترین شہروں میں پہلے نمبر پر دمشق (شام)، دوسرے پر لاگوس (نائجیریا)، تیسرے پر ڈھاکا (بنگلہ دیش) اور چوتھے پر طرابلس (لیبیا) ہے۔