1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں انتخابات کا انعقاد کتنا مشکل؟

15 مارچ 2024

بھارت میں عام انتخابات کا انعقاد اپریل اور مئی میں ہونے جا رہا ہے۔ نئی دہلی حکام دنیا میں انتخابات کے اس سب سے بڑے ایونٹ کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ ڈی ڈبلیو نے اس بارے میں چند اہم معلومات کا جائزہ لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4degs
Indien | Wahlkampagne Rahul Gandhi
تصویر: Subrata Goswami/DW

بھارت  میں عام انتخابات کے قریب آتے ہی دنیا کی اس سب سے بڑی جمہوریت میں  متعلقہ ادارے ووٹنگ کے لیے تیاریوں میں مشغول ہیں۔ اپریل اور مئی میں ہونے والے ان انتخابات میں 970 ملین بھارتی شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔ اس بار کی ووٹنگ کے نتائج اس امر کا تعین کریں گے کہ آیا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مسلسل تیسری بار بھی برسر اقتدار رہے گی۔

بھارت  میں انتخابات کے جمہوری عمل کے نگران ادارے الیکشن کمیشن کے مطابق دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں ووٹ ڈالنے کے اہل افراد میں 497 ملین مرد، 471 ملین خواتین اور 48,044 تیسری جنس والے ووٹرز شامل ہیں۔

Indien Punjab | Schlange am Wahllokal
2019 ء میں بھارت میں عام انتخابات میں ووٹ دینے کے لیے خواتین کی قطار تصویر: Saqib Majeed/ZUMA Wire/imago images

سب سے بڑا جمہوری تہوار

 اس مرتبہ  مردوں سے کے مقابلے میں خواتین نے زیادہ  بڑھ چڑھ کر انتخابی فہرستوں میں بطور ووٹر اپنے ناموں کا اندراج کرایا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 18 سے 29 سال کی عمر کے 20 ملین سے زیادہ ووٹروں کو بھی ووٹر لسٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

بھارتی مسلمانوں کی سیاسی حیثیت ختم ہوتی ہوئی؟

ووٹنگ کے لیے ملک بھر میں 1.25ملین بوتھ قائم کیے گئے ہیں اور یہ بڑے بڑے شہروں سے لے کر گنجان آباد شہروں اور دور دراز کے دیہاتوں میں پھیلے ہوئے ہیں، جن کی نگرانی 28 ریاستوں اور نو مراکز کے زیر انتظام علاقوں میں 15 ملین انتخابی اہلکار کریں گے۔ بھارت کے انتخابی قوانین کے مطابق ہر آبادی کے دو کلومیٹر کے علاقے کے اندر ایک پولنگ اسٹیشن ہونا ضروری ہے۔

موجودہ ریاستی پولیس افسران کی مدد کے لیے مرکزی پولیس سے تقریباً 340,000 سکیورٹی اہلکاروں پر مشتمل مسلح دستوں کی تعیناتی کی درخواست کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کے ایک  اہلکار نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''ہم نے انتخابی ڈیوٹی کے لیے تعینات مرکزی فورسز کی بروقت نقل و حرکت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔‘‘بھارتی  ریلوے کو ایک جگہ سے دوسرے مقام تک نقل و حرکت کے لیے سہولیات کی فراہمی میں شامل کیا گیا ہے۔

Indien | RJD’ Kundgebung | Jan Vishwas Maha in Patna
970 ملین بھارتی شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیںتصویر: Santosh Kuma/Hindustan Times/Sipa USA/picture alliance

ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کا استعمال

جنوبی ایشیائی جوہری طاقت،  بھارت  سن 1999 سے محفوظ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال کر رہا ہے۔ 2014 ء میں اس نے ایک دوسری مشین بھی متعارف کرائی۔ یہ  ایک پرنٹر ہے، جو ہر بیلٹ پیپر کی ہارڈ کاپی کو سیل بند باکس میں جمع کرتا ہے۔  جسے ''ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل‘‘ کہا جاتا ہے۔ جس سے اضافی سکیورٹی  کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ عام طور پر بھارت میں عام انتخابات کے لیے 30 لاکھ سے 40 لاکھ ووٹنگ مشینیں نصب کی جاتی ہیں۔

بھارتی سیاست میں خواتین کا کردار

اس دوران انتخابی اہلکاروں  کو نہ صرف انتہائی دور دراز کے علاقوں کے ووٹروں کا حساب رکھنا ہوگا بلکہ ملک کے پرہجوم شہروں میں ووٹروں کو مؤثر نظام بھی فراہم کرنا ہوگا۔ الیکٹرانک ووٹنگ صرف ایک دن میں گنتی مکمل کرنے کے قابل بنائی گئی ہے۔

بھارتی الیکٹوریٹ امریکہ سے چار گنا زیادہ ہے اور انہیں آزادانہ اور منصفانہ کروانا ایک بہت مشکل کام ہے۔ کارنیگی اینڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں ہوئے آخری عام انتخابات یعنی 2019 ء کے الیکشن  میں پارٹیوں اور امیدواروں نے 900 ملین سے زیادہ اہل ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے اندازاً 8.7 بلین ڈالر خرچ کیے تھے۔

(مرالی کرشنن) ک م/ ش ر