دیوار برلن کو غلطی سے کھولنے والے شابوفسکی کا انتقال
1 نومبر 2015خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ گنٹر شابوفسکی یکم نومبر بروز اتوار برلن میں انتقال کر گئے۔ اس سابق کمیونسٹ رہنما کی موت کی خبر کے ساتھ ہی ماضی کی وہ یاد ایک مرتبہ پھر تازہ ہو گئی، جب انہوں نے ایک نشریاتی انٹرویو میں حادثاتی طور پر کہہ دیا تھا کہ دیوار برلن میں بنائی گئی اور انتہائی سخت حفاطتی انتظامات والی تمام گزرگاہیں عام شہریوں کے کھول دی جائیں۔ غلطی سے یہ اعلان نو نومبر کی اسی رات کو کیا گیا تھا، جس کے کچھ گھنٹوں بعد ہی مشرقی جرمنی کے عوام دیوار برلن کو عبور کرتے ہوئے مغربی جرمنی میں داخل ہو گئے تھے۔
اس وقت شابوفسکی کمیونسٹ مشرقی جرمنی میں حکمران پارٹی کی پولٹ بیورو کے ترجمان تھے۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے کہ ایک صحافی نے ان سے سابق مغربی جرمنی اور مشرقی جرمنی کے مابین سفری قوانین کے بارے میں دریافت کیا تھا۔ تب سابق مشرقی جرمن حکومت پر دباؤ بہت زیادہ بڑھ چکا تھا کہ وہ لوگوں کو آزادانہ سفر کی اجازت دینے کے حوالے سے اپنے آہنی قوانین میں نرمی کرے۔
اس پریس کانفرنس میں صورتحال ایسی تھی کہ شابوفسکی اس صحافی کے سوال پر کچھ بوکھلا گئے اور انہوں نے جرمن زبان میں ہچکچاہٹ کے ساتھ کہہ دیا، ’’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جرمن ڈیموکریٹک ری پبلک کے تمام شہری کوئی بھی سرحدی راستہ استعمال کرتے ہوئے مشرقی جرمنی جا سکتے ہیں۔‘‘ اس پر ایک اطالوی صحافی نے پوچھا تھا کہ اس قانون کا اطلاق کب سے ہو گا؟ اس سوال کے جواب کے لیے شابوفسکی تیار نہیں تھے اور انہوں نے غلطی سے کہہ دیا، ’’میری معلومات کے مطابق فوری طور پر۔۔۔ بغیر کسی تاخیر کے۔‘‘
شابوفسکی یہ کہنا بھول گئے تھے کہ مغربی جرمنی جانے کے خواہشمند لوگوں کو ویزا حاصل کرنا ہوگا۔ دوسری اہم بات یہ تھی کہ یہ بیان نو نومبر کی صبح چار بجے تک عام نہیں کیا جانا تھا۔ شابوفسکی کی اس غلطی کا نتیجہ یہ نکلا کہ میڈیا نے اعلان کر دیا کہ جرمنی کو منقسم کرنے والی دیوار برلن میں بنائے گئے تمام سرحدی راستے فوری طور پر کھول دیے گئے ہیں۔
یوں لوگوں کا ایک سیلاب تمام رکاوٹوں کو عبور کرتا ہوا مغربی جرمنی میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ اس وقت سکیورٹی گارڈز بھی اس شش وپنج میں مبتلا تھے کہ آیا اس سیلاب کو روکا جائے یا نہیں۔ لیکن اتنی دیر ہو چکی تھی کہ جرمنی کو منقسم کرنے والی دیوار برلن علامتی طور پر ٹوٹ چکی تھی۔
جرمنی کے اتحاد کے بعد شابوفسکی اور پولٹ بیورو کے دیگر دو ممبران کو سزائے قید بھی سنائی گئی تھی۔ ان پر الزام ثابت ہوا تھا کہ انہوں نے دیوار برلن کو غیر قانونی طور پر عبور کرتے ہوئے سابقہ مشرقی جرمنی سے مغربی جرمنی میں داخل ہونے والوں کو گولی مارنے کے احکامات جاری کر دیے تھے۔