1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ذوالقرنین حیدر تنقید کی زد میں

12 نومبر 2010

آئی سی سی اور پی سی بی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر کی جانب سے خود کو ملنے والی دھمکیوں کے بعد لندن روانگی کے فیصلے اور کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے اعلان پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/Q3sN
تصویر: AP

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ نے کہا ہےکہ ذوالقرنین حیدر کے معاملے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی مدد کی جائےگی۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر کے قومی ٹیم کا ساتھ چھوڑ کر لندن روانہ ہوجانے اور پھر دیگر اقدامات کی بدولت ذولقرنین کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ذوالقرنین کے قدم پر انٹرنینشل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ نے کہا ہےکہ یہ دانشمندانہ عمل نہیں تھا کیونکہ اس سے انہیں درپیش پریشانی کا حل نہیں نکلتا۔

لورگاٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کی تنظیم اس طرح کی صورتحال کا شکار ہونے والے کھلاڑیوں سے ہمدردی رکھتی ہے اور ذوالقرنین حیدر کو بھی ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حیدر نے آئی سی سی سے رابطہ نہ کرکے غلطی کی ہے۔

Zulqarnain Haider Pakistan Cricket
ذوالقرنین حیدر جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ایک روزہ میچ میں رن آوٹ کی اپیل کرتے ہوئےتصویر: AP

ذوالقرنین حیدر کے حوالے سےپاکستانی کرکٹ ٹیم کے معروف آل راؤنڈر عبدالرزاق کا کہنا ہےکہ ذوالقرنین کا ٹیم چھوڑ کر جانا بہت بڑی غلطی تھی، جس سے ان کے کرکٹ کے مستقبل پر بُرا اثر پڑے گا۔ عبدالرزاق کا یہ بھی کہنا تھا کہ ذوالقرنین حیدر کے چلے جانے سے ٹیم کو کوئی خاص فرق نہیں پڑا کیونکہ ابھی وہ ٹیم میں نئے آئے تھے۔

ادھر پاکستان کے وفاقی وزیر کھیل اعجاز جاکھرانی کا کہنا تھا، " ذوالقرنین حیدر اتنے ڈرپوک تھے تو کرکٹ کھیلنے کیوں آئے تھے"۔ ان کا کہنا تھا، " کسی کھلاڑی کو کھیل کا میدان چھوڑ کر بھاگنا زیب نہیں دیتا۔ ذوالقرنین کو دھمکیوں کے بارے میں بورڈ کو بتانا چاہیے تھا۔ ذوالقرنین پر قومی ذمہ داری تھی۔ انہیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے تھی۔ ڈسپلن کی ہر حال میں پابندی کی جائے گی۔" انہوں نے بتایا کہ ذوالقرنین کی طرف سے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست کی حمایت نہیں کی جائے گی۔

24 سالہ ذوالقرنین حیدر پیر آٹھ نومبر کی صبح پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پانچویں اور فیصلہ کن ایک روزہ میچ سے چند گھنٹے قبل دبئی میں اپنے ہوٹل سے اچانک غائب ہوگئے تھے ۔ کئی گھنٹوں بعد پتہ چلا کہ ذوالقرنین لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پہنچ چکے ہیں، جہاں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں نامعلوم افراد کی جانب سے قتل کی دھمکیاں موصول ہورہی تھیں، جس کے باعث انہیں اپنی حفاظت کی غرض سے لندن آنا پڑا ہے۔ پاکستانی وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر نے لندن پہنچتے ہی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان بھی کر دیا تھا۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں