1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

جوہری پلانٹ پر حملے کا منصوبہ، ماسکو اور کییف کے متضاد دعوے

5 جولائی 2023

روسی یوکرینی جنگ میں ماسکو اور کییف دونوں نے ایک دوسرے پر ژاپوریژیا کے یوکرینی جوہری پلانٹ پر حملے کے مبینہ منصوبوں کے الزامات لگائے ہیں۔ یوکرینی صدر زیلنسکی نے تو ’خطرناک اشتعال انگیزیوں’ کے خلاف خبردار بھی کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4TRVu
Ukraine | Satellitenbild des Kernkraftwerks Saporischschja
سیٹلائٹ سے لی گئی ایک تصویر: ژاپوریژیا کا نیوکلیئر پاور پلانٹ یورپ کا سب سے بڑا جوہری بجلی گھر ہےتصویر: Maxar Technologies/AP/picture alliance

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ انہوں نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل ماکروں کے ساتھ بات چیت میں خبردار کرتے ہوئے انہیں آگاہ کر دیا کہ یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کے حوالے سے روس ’خطرناک اشتعال انگیزیوں‘ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

جوہری ہتھیار استعمال نہیں کیے جائیں گے، بیلاروس

زیلنسکی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، ''میں نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو تنبیہ کر دی ہے کہ ژاپوریژیا کے جوہری بجلی گھر کے حوالے سے روسی قابض دستے پرخطر اقدامات کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ ہم نے اس بارے میں اتفاق کیا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ مل کر ژاپوریژیا میں صورت حال کو زیادہ سے زیادہ ‌حد تک قابو میں رکھا جائے گا۔‘‘

یوکرینی صدر زیلنسکی نے فرانسیسی ہم منصب ماکروں کے ساتھ منگل کی شام ہونے والی یہ گفتگو مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی اس سربراہی کانفرنس کے پیش منظر میں کی، جو اگلے ہفتے لیتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں ہو گی۔

سترہ ہزار یوکرینی ریکروٹس کی فوجی تربیت مکمل، برطانوی رپورٹ

Ukraine Kernkraftwerk Saporischschja
روسی فوج نے یوکرین پر حملے کے بعد اس ایٹمی بجلی گھر پر قبضہ اس جنگ کے شروع کے دنوں میں ہی کر لیا تھاتصویر: Dmytro Smolyenko/Ukrinform/abaca/picture alliance

فریقین کے متضاد دعوے

ژاپوریژیا کے ایٹمی بجلی گھر کو ہدف بنا کر مبینہ اشتعال انگیزی کے حوالے سے منگل چار جولائی کے روز صرف یوکرین نے ہی روس پر الزام نہ لگایا بلکہ اسی طرح کا الزام روس کی طرف سے کییف حکومت پر بھی لگایا گیا۔

کیا روس پر پوٹن کی گرفت کمزور ہو رہی ہے؟

یوکرینی مسلح افواج نے دعویٰ کیا کہ ژاپوریژیا کے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے دو پاور یونٹوں کی بیرونی چھتوں پر ''دھماکہ خیز مواد جیسی غیر ملکی اشیاء‘‘ نصب کر دی گئی ہیں۔ یوکرین کا یہ ایٹمی بجلی گھر جس علاقے میں ہے، اس پر روسی دستوں کا قبضہ ہے۔

دوسری طرف روس کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ کے مشیر نے سرکاری ٹیلی وژن سے نشر ہونے والے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ کییف حکومت مبینہ طور پر ژاپوریژیا کے جوہری پلانٹ پر گولہ باری کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

امریکی ایجنسیاں، واگنر کی بغاوت کے آثار جان چکی تھیں، میڈیا

Frankreich Präsident Emmanuel Macron
فرانسیسی صدر ماکروں، دائیں، مئی میں پیرس میں ہونے والی ایک ملاقات کے موقع پر یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھتصویر: Michel Euler/AP Photo/picture alliance

'جوہری فاضل مادوں سے بھرا بم‘

اس روسی اہلکار نے ساتھ ہی یہ الزام بھی لگایا کہ یوکرینی حکومت اس جوہری بجلی گھر پر شیلنگ کرنے کے ساتھ ساتھ وہاں ایک ایسا بم گرانے کی مبینہ تیاریاں بھی کر رہی ہے، جو جوہری فاضل مادوں سے بھرا ہوا ہو۔

اہم بات یہ ہے کہ ماسکو اور کییف نے اس سلسلے میں ایک دوسرے پر الزامات تو عائد کیے ہیں مگر اپنے اپنے دعووں کی تصدیق کے لیے کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔

یوکرین کی تعمیر نو کے لیے روس کو ہی قیمت ادا کرنی ہو گی، جرمنی

روسی فوج نے یوکرین پر حملے کے بعد اس ایٹمی بجلی گھر پر قبضہ اس جنگ کے شروع کے دنوں میں ہی کر لیا تھا۔ اس قبضے کے بعد گزشتہ ایک سال سے بھی زیادہ عرصے کے دوران دونوں جنگی فریق ایک دوسرے پر اس پلانٹ پر یا اس کے ارد گرد کے علاقے میں گولہ باری کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ روسی یوکرینی جنگ میں یہ جوہری بجلی گھر بین الاقوامی برادری کے لیے گہری تشویش کی وجہ بن چکا ہے۔

م م / ع س (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی)

یوکرین جنگ نے کچھ پاکستانی فیکٹریاں بھی چالو کر دیں