روم میں کرسمس کی عبادت، عالمی امن کے لئے دعائیں
25 دسمبر 2010جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب اس عبادتی اجتماع میں شرکت کے لئے ہزاروں افراد نے ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز باسلیکا کا رُخ کیا جبکہ اس سے بھی کہیں زیادہ تعداد میں عقیدت مندوں نے سینٹ پیٹرز سکوائر پر لگی بڑی ویڈیو سکرینز کے ذریعے اس عبادت میں شرکت کی۔
اس موقع پر اپنے وعظ میں پاپائے روم نے کہا، ’اس بچے (یسوع مسیح) نے انسانوں میں بھلائی کا نور جگایا، انہیں ظلم پر حاوی ہونے کی طاقت دی‘۔
انہوں نے کہا کہ خدا سے قربت کی خوشی بھی کرسمس کی اس شب کا اہم حصہ ہے۔ پوپ بینیڈکٹ نے یہ بھی کہا، ’لیکن یہ خوشی ایک دُعا بھی ہے: اے خدا، اپنے وعدے کو مکمل طور پر پورا کر۔ ظلم کے بندھن توڑ دے اور دُکھ کی گھڑیوں کو ختم کر دے‘۔
ویٹی کن سٹی کا یہ عبادتی اجتماع انتہائی سخت سکیورٹی میں منعقد کیا گیا۔ گزشتہ برس کرسمس کی مڈ نائٹ سروس کے دوران ایک ذہنی معذور خاتون نے پاپائے روم کو گرا دیا تھا۔
ہفتہ کو پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدہم کرسمس کا روایتی پیغام ’اُربی ایٹ اوربی‘ (یعنی شہر کو اور دنیا کو) جاری کریں گے، جس میں وہ 60 سے زائد زبانوں میں کرسمس کی مبارکباد دیں گے۔
اُدھر بیت لحم میں بھی یسوع المسیح کی جائے پیدائش پر کرسمس کی مڈنائٹ سروس کا اہتمام کیا گیا، جہاں عبادت کی قیادت مشرقِ وسطیٰ کے اعلیٰ کیتھولک مذہبی رہنما بشپ فواد طوال نے کی۔ فلسطینی صدر محمود عباس بھی اس عبادت میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر اپنے وعظ میں فواد طوال نے کہا، ’خدا کرے کہ کرسمس کے اس سیزن کے دوران ہمارے گرجا گھروں سے اٹھنے والی گھنٹیوں کی آوازیں مشرقِ وسطیٰ میں ہتھیاروں کا شور دبا دیں‘۔
انہوں نے کہا، ’کرسمس کے موقع پر ہماری دعا یہ ہے کہ یروشلم نہ صرف دو قوموں کا دارالحکومت بنے، بلکہ دنیا کے لئے تین الہامی مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور بھائی چارے کا ایک نمونہ بھی ہو‘۔
دوسری جانب جرمنی سمیت مختلف یورپی ممالک میں جمعہ کو ایک مرتبہ پھر شدید برفباری ہوئی، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو کرسمس کے جشن کا آغاز ہوائی اڈوں پر ہی کرنا پڑا ہے۔ موسم کی شدت کے باعث مصروف ہوائی اڈوں پر سینکڑوں پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی