ریئل میڈرڈ اور محسوت اوزل کے خواب ٹوٹ گئے
15 اگست 2010جرمن فٹ بال کلب ویردر بریمن کے چئیر مین کلاؤس آلوف نے ہفتے کو تصدیق کی کہ ان کے کلب کو ایک ایسی پیشکش کی گئی تھی جو نامنظور کی جاچکی ہے۔ آلوف نے ایک نشریاتی انٹرویو میں کہا: ’’ریئل میڈرڈ نے ایک پشکش کی تھی لیکن وہ بالکل ہی ناقابل قبول تھی، اس لئے یہ معاملہ اب ختم ہوچکا ہے‘‘۔
جرمن کلب ویردر بریمن کے سٹار مڈ فیلڈر محسوت اوزل نے کہا ہے کہ اس پیشکش کے انکار پر وہ مایوس ہیں۔ انہوں نے کہا:’’ جب آپ کو کوئی ایسی دعوت ملے، جو آپ قبول کرنا چاہتے ہوں اور وہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچے تو مایوسی ہوتی ہے۔ ہر فٹ بالر کا خواب ہے کہ یورپ کے سب سے بڑے کلب کے لئے کھیلے۔‘‘
دنیائے فٹ بال کے امیرترین کلبز میں شمار ہونے والے ریئل میڈرڈ کلب کے ڈائریکٹرJorge Valdano نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ جرمن فٹ بال کلب کو جو پیشکش کی گئی تھی وہ قابل قبول تھی۔ ریئل میڈرڈ نے ابھی حال ہی میں جرمن مڈ فیلڈر سیمی خدیرا کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ ریئل میڈرڈ کے نئے کوچ مورینیو کی کوشش ہے کہ اب اکیس سالہ اوزل بھی ان کے کلب سے وابستہ ہوجائیں۔
حالیہ فٹ بال عالمی کپ میں اگرچہ جرمنی کی ٹیم فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی لیکن جرمن ٹیم کے نوجوان کھلاڑی، دنیا کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ضرور ہوئے ۔ محسوت اوزل کے لئے مانچیسٹر یونائیٹڈ بھی دلچسپی رکھتا ہے تاہم رئیل میڈرڈ وہ پہلا کلب بن گیا ہے جس نے اوزل کے ساتھ معاہدہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
اوزل اور ویردر بریمن کے مابین معاہدے کے ختم ہونے میں ابھی ایک سال باقی ہے۔ انہیں اس کلب کو قبل از وقت خیرباد کہنے کے لئے ایک قانونی ڈیل کرنا ہوگی۔ جرمن اخباروں نے رپورٹ کیا ہے کہ بریمن کلب اوزل کے قبل از وقت معاہدہ ختم کرنے کے عوض پندرہ ملین یورو کا مطالبہ کر رہا ہے۔
پرتگال سے تعلق رکھنے والے مورینیو نے کہا ہے اوزل کا ریئل میڈرڈ کا حصہ بننے سے کلب کی کارکردگی مزید بہتر ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ بریمن کلب نے فی الحال انکار کردیا ہے تاہم ابھی دیکھنا ہو گا کہ مستقبل میں حالات کیا رخ اختیار کرتے ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف