ریفریجیریٹر ٹرک میں چھپے چھبیس مہاجرین برآمد
30 جولائی 2017فرانسیسی بندرگاہ ڈنکرک سے سامان بردار ٹرک اور کاریں بڑی بڑی فیریز یا کشتیوں پر لاد کر برطانیہ لے جائے جاتے ہیں۔ ہفتہ انتیس جولائی کو ڈنکرک کی بندرگاہ سے ایک ریفریجیریٹر ٹرک کی جب معمول کی چیکنگ کی گئی تو اُس میں سامان کے ساتھ چھپائے گئے چھبیس مہاجرین بھی برآمد ہو گئے۔
جرمنی سے مہاجرین کی ملک بدری: ’صرف رقم کا لالچ کافی نہیں‘
پناہ کے مسترد درخواست گزاروں کی اپیلیں، پاکستانی سر فہرست
سیاسی پناہ کی درخواستیں: جرمن عدالتوں کے جج کیا کہتے ہیں؟
ان مہاجرین کو انتہائی ٹھنڈے اندرونی ماحول سے جب باہر نکالا گیا تو اُن کی کی حالت غیر تھی۔ ان تارکین وطن میں ایک ایرانی خاتون اور اُس کی گود میں دو سالہ بچہ بھی شامل تھا۔
جب اس ایرانی عورت اور بچے کو باہر نکالا گیا تو اُن کی حالت ٹھیک نہیں تھی۔ دو برس کے بچے کو شدید ہائپوتھرمیا لاحق ہو چکا تھا۔ ہائپوتھرمیا انسانی بدن کی اُس قدرتی حرارت میں کمی پیدا ہونے کو کہتے ہیں جو انتہائی ٹھنڈ کی صورت میں پیدا ہوتی ہے اور انجام کار موت کی صورت میں برآمد ہو سکتا ہے۔
ایمرجنسی سروس کے مطابق بچے کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے اُسے فوری طور پر ڈنکرک کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا تاکہ اُسے ہنگامی طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ دو سالہ بچے کی حالت اب کیسی ہے۔
ایمرجنسی سروس کو چھبیس مہاجرین کی دستیابی کے بعد فوری طور پر طلب کیا گیا تھا تا کہ اُس میں شامل طبی عملہ تارکین وطن کا ابتدائی معائنہ کر کے طے کر سکیں کہ کوئی ہائپوتھرمیا کا شکار تو نہیں۔
مقامی سکیورٹی کے مطابق یہ تمام لوگ برطانیہ منتقل ہونے کی کوشش میں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ پر ایک ایسے ٹرک میں سوار ہوئے جس کا اندرونی درجہٴ حرارت نقطہٴ انجماد سے کہیں کم ہوتا ہے۔
فرانسیسی حکام کے مطابق ان مہاجرین کا تعلق افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے ہے۔ یہ تمام تارکین وطن یورپ کے کئی مختلف ملکوں سے سفر کرتے ہوئے فرانس پہنچے تھے اور اس کوشش میں تھے کہ کسی طرح وہ برطانیہ منتقل ہو سکیں۔
یورو ٹنل اور فیری کے ذریعے ایسے تارکین وطن کو برطانیہ پہنچانے کا سلسلہ، تمام تر حفاظتی اقدامات کے باوجود جاری ہے۔