زرداری آج برطانیہ پہنچیں گے
3 اگست 2010پیرس میں صدرزرداری کےساتھ موجود پاکستانی حکام کےمطابق برطانوی وزیر اعظم کےساتھ آئندہ جمعے کے روز اپنی مجوزہ ملاقات میں پاکستانی صدر ڈیوڈ کیمرون کے بھارت میں ایک سرکاری دورے کے دوران دئے گئے اس حالیہ تنقیدی بیان سے متعلق گفتگو بھی کریں گے، جس میں برطانوی سربراہ حکومت نے کہا تھا کہ پاکستان کو اپنے ہاں سے دہشت گردی کی بیرون ملک برآمد بند کرنا ہو گی۔
پاکستان میں کیمرون کے اسی بیان پر سیاسی اور عوامی حلقوں کی طرف سے ابھی تک کڑی تنقید کی جا رہی ہےاوراسی سلسلےمیں اسلام آباد حکومت نے کل پیر کے روز برطانوی ہائی کمشنر ایڈم تھامسن کو وضاحت کے لئے دفتر خارجہ میں طلب بھی کر لیا تھا۔
پیرس میں پاکستانی صدر کی ان کے فرانسیسی ہم منصب نکولا سارکوزی کے ساتھ پیر کی شام جو ملاقات ہوئی تھی، اس کے بعد آصف زرداری کے ایک ترجمان نے پیرس ہی میں کہا تھا کہ برطانوی وزیر اعظم کا پاکستان سے دہشت گردی کی مبینہ برآمد کے بارے میں بیان بہت نامناسب تھا۔ اس کے علاوہ اس حقیقت سے بھی، کہ ڈیوڈ کیمرون نے یہ بیان اپنے دورہء بھارت کے دوران دیا، پاکستانی عوام کو بہت ناامیدی ہوئی ہے۔
آصف زرداری کے دفترکےمطابق پاکستانی صدر نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں ان پر یہ بھی واضح کر دیا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ چند شخصیات ابھی بھی عسکریت پسندی کے خاتمے کی مسلسل کوششوں کے باوجود اس حوالے سے پاکستان کے پختہ ارادوں کو شک و شبے کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
برطانوی وزیراعظم نےگزشتہ ہفتے بھارت میں اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان کو علاقائی استحکام کے لئے کام کرنے کا دکھاوا کرتے ہوئے خفیہ طور پر طالبان کی عسکریت پسندی کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہئے، کیونکہ اسلام آباد ایک ہی وقت میں دونوں سمتوں میں نہیں دیکھ سکتا۔
منگل کی رات فرانس سے برطانیہ پہنچنےسے قبل پاکستانی صدر فرانسیسی وزیر خارجہ بیرنارڈ کشنر کی طرف سے دی گئی ایک سرکاری ضیافت میں بھی شرکت کر رہے ہیں، جس دوران جنوبی ایشیا کے اہم علاقائی امور پر تبادلہ خیال کے علاوہ پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلابوں کے بعد لاکھوں متاثرین کے لئے یورپی یونین کی طرف سے دی جانے والے امداد کے بارے میں بھی بات چیت کی جائے گی۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک