زیتوں کا تیل بلڈ پریشر کو کیوں کم کرتا ہے ؟
26 مئی 2014سائنسدانوں کی ایک تازہ ترین تحقیقی رپورٹ کے مطابق زیتون کے تیل کو ہرے پتوں اور دیگر سبزیوں کے ساتھ کھانے سے ہائی بلڈ پریشر سے بچا جا سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق زیتون کے تیل کا استعمال بہتر صحت کی ضمانت ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دیگر غیر سیر شُدہ یا ان سیچوریٹیڈ فیٹ کے ساتھ ساتھ زیتون کے تیل میں خاص قسم کے فیٹی ایسیڈ یا فیٹی تیزاب کثرت سے پایا جاتا ہے اور یہ بلند فشار خون یا ہائی بلڈپریشر کے خلاف نہایت موثر ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق پالک، سیلری یا اجوائن خراسانی اور گاجروں میں قدرتی طور پر بہت زیادہ نائٹریٹس یا شورے کے تیزاب کا نمک پایا جاتا ہے۔ ان سبزیوں میں اوواکادو بھی شامل ہے، اس کے علاوہ مختلف اقسام کے مغز یا گِری یا خاص قسم کے پودوں کے ناشگفتہ پھلوں کے بیج اور زیتون کے تیل میں پایا جانے والا فیٹ صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ زیتوں کے تیل میں یہ خاصیت پائی جاتی ہے کہ اس کا زیادہ استعمال خون میں کولیسٹرول کی مقدار کا توازن بگڑنے نہیں دیتا اور اس طرح ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے خلاف نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔
مذکورہ سبزیوں اور زیتون کے تیل میں پائے جانے والے نائٹرو فیٹی ایسیڈ میں قدرتی طور پر ’سولیوبل ایپوکسائیڈ ہائڈرولیس‘ نامی ایک اینزائم موجود ہوتا ہے، جو بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔
برطانیہ کی ہارٹ فاؤنڈیشن کی مالی معاونت سے امریکا کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے محققین نے ایک لیبارٹری میں چوہوں پر تجربہ کیا۔ ریسرچرز کے اس گروپ سے وابستہ کنگز کالج لندن کے کارڈیو ویسکیولر بائیو کیمسٹری کے پروفیسر فلپ ایٹن کے بقول، ’’ہماری اس ریسرچ کے نتائج سے ہمیں ماضی میں ہونے والی اُس تحقیق کےنتائج کو سمجھنے میں اضافی مدد ملی ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ بحیرہ روم پر قائم ممالک کی غذا میں زیتون کے تیل اور مغز یا گِری کی بہت زیادہ شمولیت کی وجہ سے وہاں دل کے امراض، جن میں ہارٹ اٹیک یا دل کا دورہ ، حرکت قلب کے بند ہوجانے وغیرہ جیسے واقعات دیگر معاشروں کے مقابلے کم رونما ہوتے ہیں۔‘‘
اب تک طبیّ ماہرین اور محققین کا اس بارے میں اتفاق پایا جاتا تھا کہ بحیرہ روم کی غذائی عادات میں سبزیوں، مچھلی، شراب، فیٹی نٹس یا مغز یاگِری اور مختلف اقسام کے تیلوں کا استعمال وہاں کے باشندوں کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔ تاہم ایسا کیوں اورکیسے ہوتا ہے اس پر تمام سائنسدانوں کا عدم اتفاق پایا جاتا تھا۔ خاص طور سے امریکی اور یورپی سائنسدانوں میں اس بارے میں اختلاف رائے پایا جاتا تھا کہ ریڈ وائن یا سُرخ انگور کی شراب کا کثرت سے استعمال کرنے والے یورپی باشندے پنیر اور گوشت کھانے کے باوجود امریکی باشندوں کے مقابلے میں بہتر مجموعی صحت کے حامل ہوتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی رپورٹ سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ سُرخ وائن میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ یا تکسید کے عمل کو آہستہ کرنے والا کیمیکل نہ تو اطالوی باشندوں کی عمریں طویل کرنے نہ ہی انہیں کینسر اور دل کے امراض سے بچانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے، تاہم تمام طبیّ ماہرین اس امر پر متفق ہو گئے ہیں کہ زیتون کے تیل کا سبزیوں کے ساتھ استعمال بہتر صحت کی ضمانت ہے۔