سرمائی اولمپکس: جرمنی میڈل ٹیبل پر سرفہرست
16 فروری 2018جرمنی کو ہمیشہ سے سرمائی کھیلوں کا ایک پاور ہاؤس تصور کیا جاتا ہے۔ ماضی میں ہونے والے سرمائی اولمپکس میں جرمن کھلاڑیوں کی کارکردگی متاثر کن رہی ہے۔ پیونگ چنگ میں سرمائی اولمپکس کا پہلا ہفتہ مکمل ہو گیا ہے۔ اس پہلے ہفتے کے بعد میڈل ٹیبل پر جرمنی کو پہلی پوزیشن حاصل ہے۔ جرمنی کا قریب ترین حریف ناروے ہے۔
امید اور نا امیدی کے درمیان جھولتے کوریائی تعلقات
گوگل ٹرانسلیٹر کا کمال، ناروے کی ٹیم نے 15000 انڈے خرید لیے
سرمائی اولمپکس ، دو ممالک کے کھلاڑی اسمارٹ فونز سے محروم
’روسی ایتھلیٹس کے لیے کھیلوں کی عدالت کا فیصلہ افسوس ناک ہے‘
پیونگ چنگ اولمپکس کا پہلا ہفتہ جرمنی کے لیے اس لیے بھی سازگار رہا کہ اُس کے ایتھلیٹوں نے مجموعی طور پر اب تک پندرہ تمغے جیتے ہیں۔ ان میں نو طلائی تمغے ہیں۔ اسی طرح جرمن ایتھلیٹس دو چاندی اور چار کانسی کے تمغے بھی جیت چکے ہیں۔ جرمنی کی پہلی پوزیشن کو سب سے زیادہ خطرہ ناروے، ہالینڈ اور امریکی اتھلیٹوں سے ہے۔
سرمائی اولمپکس میں ناروے نے چھ طلائی تمغوں سمیت کُل اٹھارہ میڈل جیت رکھے ہیں۔ ہالینڈ اور امریکی ایتھلیٹس پانچ پانچ طلائی تمعے ضرور جیت پائے ہیں لیکن میڈل ٹیبل پر ہالینڈ تیسری اور امریکا چوتھی پوزیشن پر ہے۔ ہالینڈ نے پانچ چاندی کے تمغے جیتنے کی بنیاد پر تیسرا مقام حاصل کر رکھا ہے۔
جرمنی کے جن ایتھلیٹوں نے طلائی تمغے جیتے ہیں، ان میں چار خواتین شامل ہیں جبکہ بقیہ پانچ مرد ایتھلیٹس ہیں۔ یہ گولڈ میڈل سکی جمپنگ، لُوژ، نارڈک کمبائنڈ اور فِگر اسکیٹنگ کے ڈسپلنز میں حاصل کیے گئے۔ نارڈک کمبائنڈ میں گولڈ میڈل جیتنے والے ایتھلیٹ کو اٹھارہ کلو میٹر کا پہاڑی و میدانی راستہ طے کرنا پڑتا ہے۔ اس ڈسپلن میں ایرک فرینزل نے گولڈ میڈل جیتا ہے۔
پیونگ چنگ اولمپکس میں جرمن ایتھلیٹوں کی تعداد 153 ہے ان میں 94 مرد اور59 خواتین شامل ہیں۔ سن 2014 میں روسی شہر سوچی میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس میں جرمنی کو آٹھ طلائی تمغے حاصل ہوئے تھے اور میڈل ٹیبل پر اُس کی پوزیشن چھٹی تھی۔ سوچی اولمپکس میں ٹاپ پوزیشن میزبان روس نے گیارہ گولڈ میڈل جیت کر حاصل کی تھی۔