سعودی عرب میں فوجی مشقیں، پاکستانی افواج بھی حصہ لیں گی
15 فروری 2016’تھنڈر آف دا نارتھ‘ نامی اس عسکری مشق میں بحری، بری اور فضائی افواج حصہ لے رہی ہیں۔ سعودی مقامی میڈیا کے مطابق اس عسکری مہم میں پاکستان کے علاوہ ملائیشیا کی افواج بھی شامل ہیں۔
مبصرین کے مطابق ریاض حکومت اور اس کے اتحادی ممالک نے پیغام دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں ہر قسم کے خطرات سے نمٹتے ہوئے قیام امن اور استحکام کے لیے متحد ہیں۔
یمن میں ایران نواز حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی میں سعودی اتحادی فورسز اپنی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ریاض حکومت کا کہنا ہے کہ یہ شیعہ باغی نہ صرف یمن بلکہ علاقائی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ ریاض کے مطابق ان باغیوں کی سرکوبی تک ان کے خلاف عسکری کارروائی جاری رہے گی۔
گزشتہ برس دسمبر میں سعودی عرب نے پینتس ممالک کے ایک اتحاد کی تجویز بھی دی تھی، جس کا مقصد اسلامی ملکوں میں ’دہشت گردوں‘ کے خلاف کارروائی سر انجام دینا ہے۔
سعودی اور اتحادی ممالک کی نئی عسکری مہم ایک ایسے وقت میں شروع کی جا رہی ہے، جب سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ شام میں فعال انتہا پسند گروہ داعش کے خلاف زمینی کارروائی کے لیے بھی تیار ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سعودی نیوز ایجنسی SPA کے حوالے سے بتایا ہے کہ ابھی تک معلوم نہیں ہوا ہے کہ سعودی عرب میں یہ نئی عسکری مہم کب شروع ہو گی اور یہ کتنا عرصہ جاری رہے گی۔ تاہم تصدیق کی گئی ہے کہ بیس ممالک کی افواج ان مشقوں میں شرکت کے لیے جمع ہو چکی ہیں۔
سعودی عسکری حکام نے اس مخصوص وقت میں اس عسکری مہم کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوران انتہائی جدید اسلحہ بھی استعمال کیا جائے گا۔
سعودی حکومت کے مطابق پانچ خلیجی ممالک کے علاوہ پاکستان، مصر، اردن، چاڈ، ملائیشیا، مراکش، سینیگال اور تیونس کی افواج بھی ان مشقوں میں شرکت کریں گی۔
ریاض حکومت کے مطابق یہ اتحاد مستقبل میں خفیہ معلومات کے تبادلے کے علاوہ دیگر معاملات میں بھی تعاون کرے گا۔