1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب میں چار پاکستانیوں کو سزائے موت

8 فروری 2018

سعودی عرب میں چار پاکستانی شہریوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کر دیا ہے۔ ان پر قتل اور ریپ کا جرم ثابت ہوا تھا۔

https://p.dw.com/p/2sLar
Saudi-Arabien El-Kaida-Terroristen in Riad getötet Polizist
تصویر: picture-alliance/dpa

سعودی وزارت داخلہ نے آٹھ فروری بروز جمعرات بتایا ہے کہ چار پاکستانیوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کر دیا گیا ہے۔ ریاض کی ایک عدالت کے مطابق یہ افراد ریپ اور قتل کے مجرم قرار پائے گئے تھے۔

’سعودی عرب چودہ شیعہ نوجوانوں کی پھانسی روکے‘

سعودی عرب میں تین پاکستانیوں کے سر قلم کر دیے گئے

سعودی عرب میں تین ایرانیوں کے سر قلم کر دیے گئے

 خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سعودی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان پر جرم ثابت ہوا تھا کہ انہوں نے ایک خاتون کو ریپ کرنے کے بعد ہلاک کر دیا تھا اور ساتھ ہی اس کے نو عمر بیٹے کو بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

سعودی نیوز ایجنسی SPA کے مطابق ان چاروں پاکستانی شہریوں نے سعودی دارالحکومت ریاض میں ایک گھر پر ڈاکا ڈالا، جیولری چرائی اور ساتھ ہی اس خاتون اور اس کے ٹین ایجر بیٹے کا ریپ کیا۔ بعد ازاں ان مجرمان نے عورت کو گلا گھونٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔

اے ایف پی کے اعدادوشمار کے مطابق ریاض حکومت سن دو ہزار اٹھارہ کے شروع ہونے کے بعد اب تک بیس افراد کی سزائے موت پر عملدرآمد کر چکی ہے۔

گزشتہ برس یعنی سن دو ہزار سترہ میں مختلف جرائم میں ملوث پائے جانے والے 141 افراد کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا تھا۔ سعودی عرب میں اسلامی قوانین کے تحت تلوار سے مجرم کا سر کاٹ کر سزائے موت دی جاتی ہے۔