1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سمندری طوفان سے پاکستان اور بھارت کو خطرہ

شمشیر حیدر
15 مئی 2021

طوفان کے پیش نظر پاکستانی صوبہ سندھ کے وزیراعلیٰ نے کراچی میں نصب بل بورڈز ہٹانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ خطرناک سمندری طوفان آئندہ ہفتے کے اوائل میں پاکستانی اور بھارتی ساحلوں سے ٹکرائے گا۔

https://p.dw.com/p/3tREO
Zyklon Amphan trifft Indien und Bangladesch
تصویر: Reuters

پاکستانی میڈیا کے مطابق جنوب مشرقی بحیرہ ہند میں ہوا کا کم دباؤ سمندری طوفان کی شکل اختیار کر چکا ہے جس کے باعث پاک بھارت ساحلی پٹی پر تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔

پاکستانی محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان ٹؤک ٹائی کا رخ بھارتی ریاست گجرات کی طرف رہے گا۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق سمندری طوفان انتہائی تیز ہواؤں اور شدید بارشوں کا سبب بن سکتا ہے۔

ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سمندری طوفان کے باعث 100 میل فی گھنٹہ سے بھی زیادہ تیز رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں جب کہ سطح سمندر میں اضافے اور شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورت حال بھی پیدا ہو سکتی ہے۔

اس طوفان سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کو بھی خطرہ لاحق ہونے کا خدشہ ہے جب کہ بھارت کی مغربی ریاست گجرات بھی اس طوفان سے متاثر ہو سکتی ہے۔

ماہرین کے خدشات درست ثابت ہوئے تو یہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاکستانی اور بھارتی ساحلوں سے ٹکرانے والا سب سے خطرناک سمندری طوفان ہو گا۔

کراچی میں طوفان کے خطرے کے پیش نظر حکومتی اقدامات

پاکستانی محکمہ موسمیات کے مطابق موجودہ موسمی سسٹم کے باعث اگلے ہفتے کے آغاز سے صوبہ سندھ کے کئی علاقوں میں بارش اور تیز رفتار ہوائیں چلنے کا خطرہ ہے۔

علاوہ ازیں یہ پیش گوئی بھی کی گئی ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 40 تا 43 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہے گا۔

صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے موجودہ صورت حال کے پیش نظر ہنگامی ٹیم تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔

مراد علی شاہ نے کراچی میں نصب بل بورڈز فوری طور پر ہٹا دینے کی ہدایات کی ہیں۔ انہوں نے سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بارشوں کے خدشات کے پیش نظر مقامی انتظامیہ کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔