سنجے دَت کی رہائی 27 فروری کو
6 جنوری 2016سنجے دت کو یہ سزائے قید ایسے ہتھیار رکھنے کے جرم میں سنائی گئی تھی، جو اُنہیں مبینہ طور پر اُن جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے فراہم کیے گئے تھے، جو 1993ء کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث رہے تھے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی نے بھارتی خبر رساں ادارے پی پی آئی (پریس ٹرسٹ آف انڈیا) کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سنجے دَت مغربی بھارتی ریاست مہاراشٹر کی یرواڑہ جیل سے رہا کیے جائیں گے۔
تقریباً بائیس برس پہلے ممبئی میں کیے جانے والے ان بم حملوں میں 257 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان حملوں میں ملوث جرائم پیشہ افراد کی جانب سے فراہم کیے جانے والے ہتھیار رکھنے کے جرم میں سنجے دَت کو سب سے پہلے سن 2006ء میں چھ سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔
اس کے بعد سنجے دَت نے اٹھارہ مہینے جیل میں گزارے۔ چونکہ تب اُن کی ایک اپیل بھی زیرِ سماعت تھی، اس لیے اُنہیں 2007ء میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ سن 2013ء میں سپریم کورٹ نے سنجے دَت کو ملنے والی سزا تو برقرار رکھی تاہم سزا کی مدت کو چھ سے کم کر کے پانچ سال کر دیا۔
بعد ازاں دَت کو نامکمل فلمیں مکمل کرنے کے لیے چار ہفتے کی اضافی آزادی دے دی گئی تھی۔ پھر اُسی سال مئی میں وہ پھر سے اپنی باقی ماندہ ساڑھے تین برس کی سزائے قید بھگتنے کے لیے جیل چلے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ سنجے دَت کی سزا کی مدت میں رعایت مہاراشٹر کے وزیر داخلہ رنجیت پٹیل نے دی ہے۔ اس رعایت کے بعد اُنہیں ستائیس فروری کو رہا کر دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں اے ایف پی نے وزیر داخلہ کے دفتر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، جو ناکام رہی۔
56 سالہ سنجے دَت کو اَسّی کے عشرے میں اپنی اُن متعدد ایکشن فلموں کی وجہ سے شہرت حاصل ہوئی تھی، جن میں وہ اپنے خطرناک شاٹس بھی خود ہی انجام دیتے تھے۔ اسی بناء پر اُنہیں ’ڈیڈلی دَت‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
سنجے دَت کی شہرت کا باعث ’منّا بھائی‘ سیریز کی وہ فلمیں بھی ہیں، جن میں اُنہوں نے ایک ایسے غنڈے کا کردار ادا کیا، جو دل کا بہرحال اچھا ہوتا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ ممبئی میں 1993ء کے یہ بم دھماکے انڈر ورلڈ مسلمان شخصیات کی جانب سے کیے گئے تھے، جو ان حملوں کے ذریعے اس سے پہلے ہونے والے اُن مذہبی ہنگاموں کا بدلہ لینا چاہتے تھے، جن میں زیادہ تر مسلمان مارے گئے تھے۔ یہ ہنگامے ریاست اُتر پردیش میں ایودھیا کے مقام پر انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مشہور بابری مسجد کو منہدم کیے جانے کے بعد شروع ہوئے تھے۔
دَت کے پاس سے ایک خود کار رائفل اور ایک پستول برآمد ہوا تھا اور انہی کی وجہ سے اُنہیں سزا بھی سنائی گئی۔ خود دَت کا اصرار تھا کہ اُس زمانے میں ممبئی کے کشیدہ ماحول کی وجہ سے اُنہوں نے یہ ہتھیار اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے رکھے ہوئے تھے۔
2007ء میں سنجے دَت کو اُن زیادہ سنگین جرائم کے مقدمے میں بری کر دیا گیا تھا، جس میں اُن پر ممبئی کے ان دھماکوں کی سازش میں ملوث ہونے کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔ ان دھماکوں کے نتیجے میں سات سو افراد زخمی بھی ہو گئے تھے۔