سنچری ناقدین کے نام کرتا ہوں، احمد شہزاد
30 مارچ 2014اتوار 30 مارچ کو کھیلے جانے والے میچ بنگلہ دیش کے خلاف 50 رنز کی کامیابی پرسابق کرکٹرز کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل کے لیے پاکستانی ٹیم کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔
احمد شہزاد ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹونٹی ٹونٹی میں سنچری بنانے والے پہلے بیٹسمین ہیں۔ احمد شہزاد نے بتایا کہ دو میچوں میں بڑا اسکور بنانے میں ناکامی پر انہیں ٹیم سے ڈراپ کرنے کی باتیں ہو رہی تھیں جس کے سبب وہ دباؤ میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دو اننگز کی بنیاد پر ناقدین کو کسی کھلاڑی کے بارے رائے قائم کرنے سے گریز کرنا چاہیے: ’’میں اپنی یہ سنچری مجھے برا بھلا کہنے والوں کے نام کرتا ہوں اور پاکستان کے نام کرتا ہوں۔ مجھے اس سنچری پر فخر ہے۔‘‘
احمد شہزاد کا کہنا تھا گز شتہ برس ہرارے میں 98 رنز بنانے کے بعد انہیں یہ یقین تھا کہ وہ ٹونٹی ٹونٹی سنچری بنا سکتے ہیں اور وہ پُول میچوں میں سنچری کا ہدف لے کر ٹورنامنٹ کھیلنے اترے تھے۔
آئی سی سی ٹونٹی ٹونٹی عالمی کپ میں آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کو زیر کرنے کے بعد پاکستان کے پوائنٹس کی تعداد چار ہو گئی ہے اور سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے منگل کو ویسٹ انڈیز سے پاکستان کو میچ جیتنا ناگزیر ہے۔
پاکستانی چیف سلیکٹر راشد لطیف کا کہنا تھا یہ میچ ون مین شو تھا: ’’ اس نے بنگلہ دیشی باؤلنگ کو تہس نہس کر کے رکھ دیا۔‘‘ راشد کا مزید کہنا تھا، ’’احمد شہزاد دباؤ میں تھے مگر لوگ اسے ڈراپ کرکے شرجیل کو کھلانے کی باتیں کر رہے تھے اس نے میچ کو یکطرفہ کر دیا۔‘‘
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے سابق سری لنکن اسپنر مرلی دھرن نے پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب پاکستانی بیٹنگ چل جائے تو باؤلنگ اسے کبھی سر نِگوں نہیں ہونے دیتی اور بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں بھی یہی ہوا۔
مُرلی کے بقول پاکستان کا ویسٹ انڈیز سے سخت مقابلہ ہوگا۔ حالات پاکستان کے حق میں ہیں مگر ویسٹ انڈیز کی ٹیم بھی اب ان پچز سے واقف ہو چکی ہے اس لیے اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اچھا میچ جیتا مگر شعیب ملک ٹیم پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ وہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کے مطابق تیز نہیں کھیل سکتے۔ سرفراز نواز کے مطابق ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں پاکستان کو نفسیاتی برتری حاصل ہے کیونکہ ہوم سیریز میں پاکستانی باؤلرز سے پریشان ہو کر کرس گیل مڈل آرڈر بیٹنگ پر مجبور ہو گیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ذوالفقار بابر کا ریکارڈ ویسٹ انڈیز کے خلاف اچھا ہے اور ناک آؤٹ میچ میں بابر کا کردار اہم ہوگا۔
سابق پاکستانی بیٹسمین وسیم احمد کا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ میں کسی پاکستانی باؤلر کی رنز دینے کی شرح چھ رنز سے کم نہیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف کامیابی کا دارومدار پاکستانی باؤلرز پر ہوگا کیونکہ ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ دو سو رنز بنا سکتی ہے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف کامیابی کی صورت میں پاکستان کا پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ یا سری لنکا سے تین اپریل کو مقابلہ ہوگا۔