سوڈان: دارفور میں مزید ریاستیں قائم کرنے کا فیصلہ
9 مارچ 2011دارفور کے غیر عرب باغیوں نے سوڈانی صدر عمر حسن البشیر کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔
منگل کے روز سرکاری عہدیداروں اور سرکاری ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا تھا کہ سوڈانی صدر عمر حسن البشیر دارفور کو مزید حصّوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں تاکہ حکومت کو وہاں کے لوگوں سے قریب تر کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ خانہ جنگی کا شکا دارفور پہلے ہی سے شمالی، جنوبی اور مغربی حصّوں میں تقسیم ہے۔ پیر کے روز سوڈانی صدر نے وسطی اور مشرقی ریاستیں قائم کرنے کے فیصلے کی منظوری دی تھی۔
عمر حسن البشیر کی جماعت نیشنل کانگریس پارٹی کے مطابق فیصلہ لیا جا چکا ہے اور صدارتی حکم نامے پر عمل ہونا باقی ہے۔
دارفور کے غیر عرب قبائل دارفور کی تقسیم کے خلاف ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ اس طرح وہ اقلیت میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ سن دو ہزار تین میں دارفور میں بغاوت کا آغاز کرتے وقت باغیوں کا سب سے اہم مطالبہ یہی تھا کہ ان کو علاقائی حکومت میں ایک بڑا حصّہ دیا جائے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق دارفور میں جاری خانہ جنگی کے باعث اب تک تین لاکھ کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ جنوبی سوڈان کے عوام پہلے ہی شمال سے علیٰحدگی کے حوالے سے کیے گئے ایک ریفرینڈم میں علیٰحدگی کے حق میں ووٹ دے چکے ہیں اور جنوبی سوڈان کا باضابطہ قیام نو جولائی کو عمل میں آ جائے گا۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی