ایک سو آٹھ باغی ہلاک ، سوڈانی فوج کا دعویٰ
15 مئی 2010ہفتہ کو جاری کئے گئے حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کو سوڈانی فوج اور تحریک برائے انصاف و مساوات JEM نامی باغیوں کے مابین خوں ریز لڑائی ہوئی، جس کے نتیجے میں باغیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ فوجی ترجمان السوارمی خالد نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اس دوران ان کے جوان بھی ہلاک ہوئے تاہم ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد نہیں بتائی گئی۔
باغی تحریک JEM نے حکومت کے تمام تر بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے جنگجو کئی دن قبل اس علاقے سے پیچھے ہٹ گئے تھے تاکہ فوج کی کارروائی سے وہاں کی مقامی آبادی محفوظ رہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کی جانے والی دیگر کارروائیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لئے ’امن‘ نہیں بلکہ تشدد کا راستہ اختیار کرنا چاہتی ہے۔
باغیوں کے ترجمان نے کہا ہے کہ انہوں نے حکومت کےساتھ کئے گئے فائر بندی کے معاہدے پر مزید بات چیت کا سلسلہ دو ہفتے قبل روک دیا تھا۔ رواں سال فروری میں JEM اور حکومت کے مابین مذاکرات کے لئے ایک فریم ورک طے پایا تھا جس کے تحت فریقین نے تنازعات کے حل کے لئے مذاکرات کرنے تھے ۔ قطر میں طے پانے والے اس معاہدے کے تحت دونوں فریقین نے فوری طور پر فائر بندی کی شرط بھی تسلیم کی تھی۔ تاہم JEM کا کہنا ہے کہ حکومتی افواج نے اس فائر بندی کی شرط توڑی ہے۔
باغیوں کے ایک اعلیٰ رہنما الطارق الفیقی نے کہا ہے کہ وہ ان حالات کے باوجود حکومت سے دوبارہ مذاکرات کے لئے آمادہ ہیں لیکن اس صورت میں عالمی برداری کو فعال کردار ادا کرناہوگا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل