1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سکھ یاتریوں کی کرتار پور ویزا فری آمدکے معاہدے میں توسیع

23 اکتوبر 2024

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق گوردوارہ کرتار پور صاحب میں سکھ یاتریوں کی ویزا فری انٹری میں پانچ سال کی توسیع کی گئی ہے۔ سکھ مذہب کے بانی نے اس مقدس مقام پر اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔

https://p.dw.com/p/4m8gj
کرتار پور صاحب
کرتار پور صاحب تصویر: Getty Images/AFP/A. Ali

پاکستان نے گوردوارہ کرتار پور صاحب کی زیارت کے لیے سکھ یاتریوں کو اجازت نامے دینے سے متعلق بھارت کے ساتھ معاہدے کی تجدید کر دی ہے۔ کرتار پور صاحب پاکستان میں قائم سکھ مذہب کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ بھارت اور پاکستان بہت سے معاملات میں تلخ حریف ہیں، لیکن یہ معاہدہ ظاہر کرتا ہے کہ پڑوسی اب بھی مسائل پر مل کر کام کر سکتے ہیں۔

 بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک ہفتہ قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے لیے اسلام آباد کا سفر کیا تھا، جو گزشتہ نو سالوں میں کسی بھارتی وزیر خارجہ کا اسلام آباد کا پہلا دورہ تھا۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے منگل کو دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ سکھ عبادت گزاروں کو بھارتی سرحد کے قریب واقع گوردوارہ کرتارپور صاحب کی مزید پانچ سالوں کے لیے ویزہ فری انٹری مہیا کرے گا۔

کرتار پور صاحب راہداری کا افتتاح سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں کیا گیا تھا
کرتار پور صاحب راہداری کا افتتاح سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں کیا گیا تھاتصویر: picture-alliance/AP Photo/K.M. Chaudary

 گوردوارہ کرتارپور صاحب پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں وہ جگہ ہے، جہاں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک نے اپنے آخری ایام گزارے۔

1947ء میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے پاکستان اور بھارت تین جنگیں لڑ چکے ہیں، جن میں سے دو جنگیں کشمیر کے متنازعہ علاقے پر لڑی گئیں۔ ان دونوں حریفوں کے مابین امن مذاکرات 2008 ء میں تعطل کا شکار ہوئے اور 2019 ء میں بھارت کی جانب سے اپنے زیر انتظام کشمیر  کی خصوصی خود مختار حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد تعلقات ایک نئی نچلی سطح پر آ چکے ہیں۔

ش ر ⁄  ا ا (ڈی پی اے)

پاکستان میں بابا گرو نانک کے جنم دن کی خوشیاں